لاہور(اسپورٹس رپورٹر) نیوزی لینڈ میں سہ فریقی سیریز کیلئے قومی ٹیم کل 2 اکتوبر کو لاہور سے دبئی روانہ ہوگی۔پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف سیریز کا آخری ٹی20 انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے فوری بعد انگلش سکواڈ کے ہمراہ دبئی پہنچے گی، جہاں انگلش ٹیم کے ورلڈکپ سکواڈ میں شامل کھلاڑی آسٹریلیا جائیں گے جبکہ قومی ٹیم کرائسٹ چرچ کیلئے روانہ گی۔تین ملکی سیریز میں پاکستان، میزبان نیوزی لینڈ کے ساتھ تیسری ٹیم بنگلہ دیش ہوگی، پروگرام کے مطابق پاکستانی اور بنگلہ دیش کا میچ 7 اکتوبر کو کھیلا جائے گا جبکہ اگلے روز پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔11 اکتوبر کو ایک بار پھر پاکستان کا نیوزی لینڈ سے سامنا ہوگا، 13 اکتوبر کو بنگلہ دیش سے میچ کھیلنے کے بعد پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے شہر برسبین پہنچے گی، جہاں ورلڈکپ کے وارم اپ میچز کھیلے جائیں گے۔قومی ٹیم اپنا پہلا وارم اَپ میچ 17 اکتوبر کو انگلینڈ سے شیڈول ہے جبکہ 19 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں ایک دوسرے پر غلبہ پانے کی کوشش کریں گی۔واضح رہے کہ ورلڈکپ میں پاکستان کا پہلا میچ روایتی حریف بھارت کیخلاف 23 اکتوبر کو کھیلا جائیگا۔انگلینڈ کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز کے آخری میچ میں قومی ٹیم میں وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی جگہ محمد حارث کو موقع دیا گیا ۔ محمد حارث نے انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹی 20 ڈیبیو کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 ڈیبیو کیلئے بہت ہی زیادہ ایکسائٹیڈ ہوں، ٹیم کی جانب سے مجھے ہمیشہ سپورٹ ملی ہے۔ میں نے ایک روزہ ڈیبیو پہلے ہی کر لیا ہے، اب مختصر ترین دورانیہ میں انگلینڈ کے خلاف کیرئیر شروع کرنے جارہا ہوں۔محمد حارث نے کہا کہ اس سیریز میں جیسے میچز ہو رہے ہیں، خاص طور پر گزشتہ 2 مقابلوں میں الگ ہی انداز کا تھرل تھا، یہ میرے لیے خود کو ٹیسٹ کرنے کا بہت ہی اچھا موقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انگلینڈ دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے، اس کے خلاف کھیلنے کیلئے بے چین ہوں، ورلڈ نمبر 1 پلیئر کی جگہ ٹیم میں شامل ہو رہا ہوں تو کوشش ہوگی کہ پرفارمنس کا معیار بھی وہی ہو۔ ٹی 20 ایک الگ ہی انداز کی کرکٹ ہے، جس میں ایک اوور میں ہی کھیل بدل جاتا ہے، ہوم گرائونڈ میں رضوان کی جگہ اور انگلینڈ کیخلاف کھیلنے کا پریشر ہے۔ میں ان تمام پریشرز کو مثبت انداز میں لے رہا ہوں، پلیئرز نے مجھے ہمیشہ سپورٹ کیا چاہیے میں ٹیم سے باہر ہوں یا اندر ہوں۔