اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد میںاپنے مطالبات کے حق میں کسانوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔ کسانوں نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں پورا ملک جام کرنے کی بھی دھمکی دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے مصروف ترین تجارتی مرکز بلیو ایریا کے سامنے جناح ایونیو اور فیصل ایونیو پر ملک بھر سے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے کسانوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام مطالبات جائز ہیں، ہم رات دن ایک کر کے پورے پاکستان کے لیے اگاتے ہیں، ہمیں نہ پانی دیا جارہا ہے نہ کھاد اور نہ ہی دیگر سہولیات دی جا رہی ہیں اور کوئی بھی حکومتی ذمہ دار آدمی ہماری بات سننے کو تیار نہیں۔ ہمارے مطالبات اگر پورے نہ کئے گئے تو ہم اسلام آباد سے نہیں جائیں گے‘ اگر حکومت نے اصلاحات نہ کی تو ملک کے اندر اناج کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، کسانوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس بہت کم وقت بچا ہے، ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کا اگر اب بھی حکومت نے بہتر فیصلہ نہ کیا تو ہم ایسے بحران میں پھنس جائیں گے جہاں سے نکلنا ناممکن ہو جائے گا، کسانوں نے ٹیوب ویل کے بجلی کے 5.3روپے فی یونٹ کے پرانے ٹیرف کو بحال کرنے کے علاوہ تمام ٹیکسز اور ایڈجسٹمنٹس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کو ختم اور یوریا کی قیمتمیں کم کی جائیں جو 400فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔ مظاہرین گندم کا ریٹ 2400روپے فی من اور گنے کا ریٹ 280روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
حکومت نے مطالبات نہ مانے تو پورا ملک جام کر دیں گے: کسان
Oct 01, 2022