اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، اور انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی میعاد میں 31اکتوبر تک توسیع دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ گزشتہ شب وزارت خزانہ میں پریس کانفرنس میں انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ پٹرول کی قیمت میں 12.63روپے فی لٹر کمی کی گئی ہے، پیٹرول کی نئی قیمت 224.80روپے فی لٹر، ڈیزل کی قیمت میں 12.13 روپے فی لٹر کی کمی کی گئی ہے، ڈیزل کی نئی قیمت 235.30روپے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 10.19روپے فی لٹر کی کمی، نئی فی لٹر قیمت 191.83روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے، لائیٹ ڈیزل کی قیمت میں 10.78روپے فی لٹر کی کمی کی گئی ہے، نئی قیمت 186.50روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں لاگو ہو گئیں ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں سیلاب کی صورت حال کی وجہ سے انکم ٹیکس کی ریٹرن داخل کرنے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست آ رہی تھیں، اس لئے حکومت نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرانے کی تاریخ میں 31اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے ستمبر میں 685ارب روپے ریونیو جمع کیا ہے جو ہدف کے مطابق ہے جبکہ ستمبر کو ختم ہونے والی سہہ ماہی میں مجموعی طور پر 1635ارب روپے ریونیو جمع کیا جبکہ ہدف 1609ارب روپے، 84ارب روپے کی ری فنڈ بھی جاری کئے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ای سی سی کے اجلاس میں درآمدی یوریا بیگ کی ڈیلر ٹرانسفر پرائس 2150روپے فی بیگ اور انسیڈینٹل چارجز 620.47روپے صوبوں کے ساتھ 50، پچاس فی سبسڈی میں شراکت کی بناد پر مقرر کرنے کی منظوری دے دی، بنوں ویسٹ بلاک میں اپنے پورے دس فی صد ورکنگ انٹرسٹ کو میسرز اورینٹ پیٹرولیم اٹک کو تفویض کرنے کے لیے میسرز زیور پیٹرولیم کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی درخواست پر کی منظوری دی۔ اٹھارہ ایکسپلوریشن لائسنسوں کی میعاد میں توسیع‘ کے الیکٹرک کے لیے ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دے دی ، اس کا مقصد کے الیکٹرک اور دوسری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ٹیرف کو یکساں کرنا ہے ، کے الیکٹرک تین ماہ کے اندر صارفین سے 0.5087روپے فی یونٹ ریکوری کرے گی۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کے لیے سمری کی منظوری دی جس کے تحت بین کی جانے والی اشیاء کو ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے عوامی جمہوریہ چین کے سفیر نونگ رونگ نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے شدید سیلاب میں مشکل گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی ہر ممکن مدد کرنے پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خزانہ نے چینی قیادت کی طرف سے پاکستان کو 2.24 بلین امریکی ڈالر کی سنڈیکیٹ سہولت کی ری فنانسنگ میں دی گئی حمایت کو بھی سراہا اور مزید 2 بلین امریکی ڈالر کے سیف چائنا ڈیپازٹس کو رول اوور کرنے میں چین کے سفیر سے مدد کے لئے کہا۔ سی پیک کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا سی پیک کو کامیاب بنانے میں مدد کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ چین کے سفیر ایچ ای نونگ رونگ نے وزیر کو ان کی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ چین مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ماہ اکتوبر کے لیے ایل پی جی گیس کی قیمت میں 10 روپے فی کلو کمی کا اعلان کردیا۔ نئے ریٹ کے بعد ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر پر 122 جبکہ کمرشل سلنڈر پر 470 روپے کی کمی ہوجائے گی۔ مارکیٹ میں ایل پی جی 202 روپے فی کلو فروخت ہوگی، جس کے تحت گھریلو سلنڈر 2374 روپے جبکہ کمرشل سلنڈر 9135 روپے میں فروخت ہوگا۔ ایل پی جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ آئندہ سردیوں میں قدرتی گیس کا بد ترین شاٹ فال ہوگا۔ جس کو پورا کرنے کیلئے 60 فیصد درآمدی ایل پی جی کی ضرورت ہے۔ اسی طرح حکومت کو ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ روکنے کیلئے جلد فیصلے لینے ہوں گے۔ پچاس فیصد ایل پی جی امپورٹ نہ کرنے والوں کے کوٹے منسوخ کیے جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایل پی جی کاروبار میں سرکاری اداروں ایف بی آر اور ایف آئی اے کی بے جاہ مداخلت ختم کی جائے‘ دنیا بھر کی طرح باڈر ٹریڈ بینکنگ چینل دیا جائے۔ پٹرول پر لیوی 32 روپے 42 پیسے فی لٹر اور ڈیزل پر لیوی 12 روپے 58 پیسے فی لٹر رکھی گئی ہے۔ مٹی کے تیل پر لیوی 15 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 10 روپے فی لٹر رکھی گئی۔ حکومت نے پٹرول‘ ڈیزل‘ مٹی کے تیل اور لائیٹ ڈیزل آئل پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں لگایا۔