لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھائو پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی غیر یقینی صورتحال میں برآمد کنندگان شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھائو کے رجحان کی وجہ سے ہاتھ سے بنے قالینوں کے برآمد کنندگان غیر ملکی خریداروں سے مصنوعات کے سودے طے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، ریاض احمد، اعجا زالرحمان، کامران رضی ، سعید خان اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت اور سٹیٹ بنک ڈالر کے اتار چڑھا ئو کے عوامل کا جائزہ لیں اور اسے ایک سطح پر مستحکم رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ برآمد کنندگان غیر ملکی خریداروں سے طے پانے والی کمٹمنٹ کو پورا کر سکیں ۔ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھا ئو کے رجحان کی وجہ سے برآمد کنندگان کو شدید نقصان پہنچے گا جو عالمی کساد بازاری کی وجہ سے پہلے ہی بہت کم مارجن پر فروخت کر رہے ہیں۔ کم از کم اجرت ، خام مال کی قیمتوں اورفریٹ چارجز میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے ہم اپنے مسابقتی ممالک سے مقابلے کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکے ہیںجس سے ہماری برآمدات میں کمی ہو رہی ہے ۔ ہمسایہ ملک میں بھی ڈالر کی قیمت میں اتا ر چڑھائو کا رجحان ہوتا ہے لیکن وہ انتہائی معمولی نوعیت کا ہوتا ہے جس سے برآمدی سودوں پر زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوتے ۔ ملک کو اس وقت کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں برآمدات میں مزید کمی ہماری معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔ تجارتی توازن کو کم سے کم کرنے کیلئے ملک کو برآمدات کو فروغ دینے اور برآمدات دوست پالیسیاں لانے کی ضرورت ہے۔ امید ہے نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہماری گزارشات پر ضرور شنوائی کریں گے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ریفنڈ ز کی ادائیگیوں کے طریق کار کو بھی مزید تیز کیا جائے گا ۔