لقمان شیخ
ر±وب±رو
گزشتہ روز اعظم ملک صاحب نے کہا آو آج آپکو دکھاتا ہوں کہ محسن نقوی صاحب پنجاب میں کس طریقے سے کام کر رہے ہیں تو میں انکےساتھ الحمراء ہال چلا گیا جہاں صوبائی رحمت اللعالمین کانفرنس کاانعقاد کیا گیا تھا اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی مہمان خصوصی تھے۔صوبائی رحمت اللعالمین کانفرنس میں تمام مسالک کے علماءکرام و مشائخ عظام، مسیحی،سکھ،ہندواوردیگر مذاہب کے رہنما شریک تھے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبائی رحمت اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن نبی پاک ﷺکے احکامات پر عمل نہیں کرتے۔نبی پاکﷺکے احکامات پر عمل کرلیں تو زندگی بدل جائے گی۔ ہم نبی کریم ﷺکے ماننے والے ہیں،مایوس نہیں ہوں گے، پاکستان ٹیک آف کرے گا۔ ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ پر بہت مظالم ہوئے، سازشیں ہوئیں لیکن آپ کبھی مایوس نہیں ہوئے۔انہوں نے کہاکہ ملک کی تباہی کا سوچنے والے خود تعلیمات نبوی سے دور ہیں۔ اگر ہم نبی پاکﷺ کے ماننے والے ہیں تو خدا را مایوسی چھوڑ دیں،پاکستان نے ترقی کرنی ہے اور پاکستان ترقی کرے گا۔ پاکستان آگے بڑھنے کے لئے بنا ہے اور پاک وطن آگے بڑھے گا۔ سب ملکر ترقی میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں گے تو ملک بہت آگے نکل جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ریاست طیبہ اور پاکستان دونوں کی بنیاد 27رمضان المبارک کو رکھی گئی۔ پاکستان کی تباہی کے بارے باتیں کرنے والے مایوسی چھوڑ دیں۔ ہم سب متحد ہیں،ایک نبی کریم ﷺ کے ماننے والے ہیں جو کبھی مایوس نہیں ہوئے۔ جڑانوالہ کے 23میں سے 22 چرچ بحال کر کے مسیحی برادری کے حوالے کر دئیے ہیں جبکہ ایک چرچ کی تعمیر و تزئین وآرائش جاری ہے۔ جس عظیم شخصیت کا ہم دن منا رہے ہیں آپ نے اقلیتوں کے تحفظ کے لئے بڑے واضح احکامات دئیے ہیں۔ حکومت وقت کا فرض ہے کہ نبی پاک ﷺ نے جو تعلیمات دی ہیں ان پر عمل کریں۔ اقلیتو ں کے جان ومال اور حقوق کا تحفظ حکومت کا فرض ہے۔ افسوس ہے کہ کئی جگہوں پر اقلیتوں کے حقوق سلب ہوتے ہیں،جس سے دنیا میں منفی تاثر جاتا ہے۔ یہ سب وہ باتیں ہیں جو محسن نقوی صاحب نے فی البدی کیں انھوں نے کوئی پرچی یا لکھی لکھائی تقریر نہیں کی. محسن نقوی صاحب چونکہ ایک جرنلسٹ بھی ہیں تو اس وجہ سے انکا مطالعہ بھی وسیع ہے. انکی تقریر اور انداز گفتگو سے سامعین کافی متاثر تھے. اس تقریب کے اختتام کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب چلے گئے جبکہ میں اعظم ملک کے ساتھ وزیر اعلی ہاوس چلا گیا جہاں میری ملاقات پرنسپل سیکرٹری ٹو سی ایم سمیر سید سے ہوئی. سمیر سید اپنے آفس میں رات دیر تک کام کرتے ہیں. اور اپنے افسران سے بہت شائستہ انداز سے گفتگو کرتے ہیں. پنجاب حکومت کے تمام معاملات انکے آفس سے ہی عمل درآمد ہوتے ہیں.
وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی ایک متحرک شخصیت ہیں. وہ اپنے آفس میں بیٹھنے کی بجائے باہر نکل کر عوام کی داد رسی میں لگے رہتے ہیں. ہم نے سوشل میڈیا پر دیکھا ہے کہ وہ آئے روز ہسپتالوں کا دورہ کرتے ہیں اور عوام کو درپیش آنے والے مسائل کو حل کرتے ہیں. وہ تھانوں کا بھی دورہ کرتے ہیں کہ کہیں کوئی بے قصور انسان پولیس کی ناجائز گرفت میں تو نہیں. وہ ایل ڈی اے کا بھی دورہ کرتے ہیں اور عوام سے پوچھتے ہیں کہ انکی محنت سے بنائی گئی جائیداد محفوظ ہے یا نہیں. وہ شہر میں ہونے والے مختلف پراجیکٹس کا بھی وزٹ کرتے ہیں، انڈر پاسز، برجز اس سپیڈ سے بنا رہے ہیں کہ خود شہباز شریف کو کہنا پڑ گیا کہ ترقیاتی کاموں میں محسن نقوی سپیڈ تو مجھے بھی پیچھے چھوڑ گئی ہے. اسکے علاوہ صحت کے مسائل ہوں تو آشوب چشم کے پھیلاو¿ پر فی الفور سکول بند کر دیئے گئے. سموگ کے پھیلاو¿ کے خلاف ابھی سے اقدامات شروع ہو گئے ہیں. ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کیا جا رہا ہے. چینی اور شوگر مافیا کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جا رہی ہے.
پنجاب میں زیادہ تر مسائل صحت، تعلیم اور کرائم کنٹرول کے ہیں. ہسپتالوں میں علاج بر وقت نہیں ہو پاتا. ایک بیڈ اور پانچ پانچ مریض ہوتے ہیں. دوائیاں اتنی مہنگی ہیں کہ غریب آدمی خریدنے کی سکت نہیں رکھتا. تعلیمی اداروں میں جو حالات ہیں ان پر ایک ٹاسک فورس بنانے کی ضرورت ہے. کالجوں، یونیورسٹیوں میں ہونہار طالبعلموں کو بھی سفارس کے بغیر داخلہ نہیں ملتا. اسی طرح پنجاب میں کرائم ریٹ بڑھتا جا رہا ہے. عام بندہ پیسے یا سفارش کے بغیر تھانے میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا. یہ وہ مسائل ہیں جن پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا فوکس ہے اور وہ اپنی انرجی انھی مسائل پر لگا رہے ہیں.
وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی توقعات سے بڑھ کر کام رہے ہیں. جو کام عوامی نمائندوں کر کرنے چاہئیں تھے وہ سب کام محسن نقوی صاحب کر رہے ہیں اور عوام کے مسائل حل کر کے دعائیں لے رہے ہیں. مخالفین ان پر طنز تو کرتے ہیں مگر حقیقت میں محسن نقوی صاحب خادم اعلیٰ بن چکے ہیں. امید ہے کہ جب تو وہ اپنے اس منصب پر فائز ہیں وہ اسی طرح عوام کی خدمت کرتے رہے گے اور انکے مسائل کو حل کرتے رہیں گے.