تہران (نوائے وقت رپورٹ) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ امریکی اور یورپی حکام وعدے کر رہے تھے کہ اگر ایران اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا ردعمل نہیں دیتا تو جنگ بندی ہو جائے گی لیکن یہ سبھی وعدے جھوٹے تھے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں ایرانی صدر نے اسرائیلی جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ حملے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا وہ کسی بھی بین الاقوامی اصول و ضوابط کا پابند نہیں ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسعود پزشکیان نے کہا امریکا اور یورپ کے حکام یہ وعدے کر رہے تھے اگر شہید اسماعیل ہانیہ کے قتل کا ایران کی جانب سے جواب نہ دیا جائے تو جنگ بندی ہو جائے گی لیکن یہ سبھی وعدے جھوٹے تھے۔ ایرانی صدر نے کہا اسرائیل کو جرائم کے ارتکاب پر چھوٹ دئیے جانے پر اس کی جرات زیادہ بڑھے گی۔ کابینہ اجلاس سے گفتگو میں ایرانی صدر نے کہا کہ انہوں نے ایک امریکی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں یہ واضح کیا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں حزب اللہ کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ان کا نظریہ یہی ہے کہ حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ خیال رہے کہ جولائی میں ایرانی دارالحکومت تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے بارہا اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا بدلہ لیے جانے کے بیانات دئیے گئے تھے۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد مرتبہ یہ کہا گیا کہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر ایران کا ردعمل آئے گا۔ اس حوالے سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے بھی بیان دیا گیا تھا کہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔