کابل (خصوصی رپورٹ) کابل میں افغان تاجروں نے شکایت کی ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے طورخم بارڈر کی بندش اور پاکستان کی جانب سے افغانستان کی درآمدات پر عائد اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اب تازہ پھلوں اور سبزیوں سے لدی ایک ہزار سے زائد گاڑیاں پاکستان کے ساتھ مشترکہ بندرگاہوں پر رکی ہوئی ہیں۔کابل فریش فروٹس اینڈ ویجیٹیبلز کونسل کے چیئرمین عبدالغفار ناصری کہتے ہیں ہماری ہزاروں گاڑیاں غلام خان، شہرنو اور طورخم میں کھڑی ہیںگزشتہ 6 ماہ میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان تجارت میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔