ایک صوبے  کا مولا جٹ  روز فیڈریشن پر چڑھائی کی دھمکیاں دیتا ہے: عظمیٰ بخاری 

Oct 01, 2024

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب میں کام ہو رہا ہے اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز ہر روز عوام کے مسائل کے حل کے لئے گھنٹوں میٹنگز کرتی ہیں۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی آپ سب کے سامنے ہے۔ اس لئے پنجاب کے لوگ فتنہ پارٹی کی فتنہ گردی کا حصہ نہیں بنتے۔ ایک صوبے کا مولا جٹ ہر روز فیڈریشن پر چڑھائی کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص جماعت اور اس کے کارندوں نے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ لاہور کے ناکام جلسے اور راولپنڈی کے فلاپ احتجاج کے بعد یہ باولے ہو چکے ہیں۔ ان کا اپنا صوبہ دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے لیکن ان کو فکر صرف پنجاب میں جلسے اور احتجاج کرنے کی ہے۔ یہ باتیں نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز غلام صغیر شاہد کی جانب سے صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر کہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ بڑی تیزی سے جاری ہے۔ ہم میڈیا کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ کی بنیاد پر کرنے کا طریقہ کار وضع کر رہے ہیں اور وزیراعلی پنجاب جلد ڈی جی پی آر کا دورہ کریں گی۔ اس موقع پر سیکرٹری انفارمیشن سید رضا ہمدانی کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے مسائل حل کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے۔ میرے دروازے صحافیوں کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں۔ صحافی کالونی کے مسائل ہوں یا صحافیوں کی گرانٹ کے، انکے حل کو ترجیح دی جائے گی۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں پیسہ تو بنا رہے ہیں مگر کسی کو جوابدہ نہیں ہیں۔ اگر سوشل میڈیا ایپس ریگولیٹ نہیں ہو سکتیں تو ان کو بند کر دینا چاہیے۔ پاکستان کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی سوشل میڈیا بے لگام نہیں ہے۔ مجھے ڈھائی تین ماہ کی لڑائی کے بعد بھی ابھی تک ریلیف نہیں ملا۔ ایف آئی اے کے لوگ آکر رونا روتے ہیں کہ سوشل میڈیا ایپس کو پوچھنا ہماری کپیسٹی نہیں ہے۔ اس سے ہم پاکستان میں سوشل میڈیا کے حالات با آسانی سمجھ سکتے ہیں۔ یہاں ہر کوئی آزاد ہے، کسی کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنی پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر کے پی کے ہاؤس دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ لوگ جرم کرتے ہیں اوروہاں جاکر مزے سے رہتے ہیں اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتے ہیں۔ 

مزیدخبریں