نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ 

نیویارک(این این آئی) امریکہ میں مقیم کشمیریوں اوران کے دوستوں نے جموں وکشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف  نیویارک میں اقوام متحدہ کی  جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرین میں خواتین اوربچے بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے رکھے تھے جن پر’’نو الیکشن نو سلیکشن: یو این ریزولوشن آنلی سلوشن‘‘ اور’’ کشمیر میں الیکشن صرف ایک دھوکہ ہے ‘‘ اور ’’بھارت کی جمہوریت جعلی ہے‘‘جیسے نعرے درج تھے۔مظاہرین نے محمد یاسین ملک اوردیگر نظربندکشمیری رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ شرکاء نے جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم آج یہاں خاص طور پر بھارتی مندوب کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے آئے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر اس قابل نہیں کہ وہ دنیا کے 193ممالک کی نمائندگی کرنے والے اس شاندار فورم میں خطاب کریں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بی جے پی/آر ایس ایس کی قیادت والی مودی انتظامیہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ڈاکٹر فائی نے کہاکہ 27ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے دوران اپنے جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی سفارت کار بھاویکا منگلانندن نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا ناقابل تنسیخ اور اٹوٹ انگ ہے۔ انہیں کشمیرکی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ محترمہ منگلانندن کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کشمیریوں نے کبھی اپنے آپ کو بھار ت کا حصہ نہیں سمجھا۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر 1947سے پہلے بھی کبھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور بھارتی فوجیوں کے جبری قبضے کے بعد بھی وہ کشمیرکو بھارت کا حصہ نہیں مانتے ۔مظاہرین سے ڈاکٹر پیر علی شاہ بخاری، ڈاکٹر امتیازخان،سردارسرورخان،سردارتاج خان اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن