لاہور (کامرس رپورٹر) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (آپٹما) کے انتخابات کے حتمی نتائج کے مطابق کامران ارشد مرکزی چیئرمین، محمد جمیل قاسم سینئر نائب چیئرمین جبکہ صدیق جاوید بھٹی اور شہزاد احمد شیخ نائب چیئرمین بلا مقابلہ طور پر دو سال کے لئے منتخب ہو گئے۔ اسی طرح نارتھ زون کے انتخابات میں اسد شفیع چیئرمین، انیس ایم خواجہ سینئر نائب چیئرمین، احمد شفیح نائب چیئرمین اور محمد قاسم ایک سال کے لئے بلامقابلہ طور پر منتخب ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے ہماری ٹیکسٹائل انڈسٹری سالانہ 36 ارب ڈالر کی صلاحیت رکھتی ہے، ہمیں 9 سینٹ پر بجلی ہر صورت میں دینا ہو گی، آئی پی پیز کے کپیسٹی چارجز عوام اور صنعتیں کیوں بھریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے چیئرمین کامران ارشد اور دیگر عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ گوہر اعجاز نے کہا کہ اپٹما ٹیکسٹائل کے تمام شعبوں کی نمائندگی کرتی ہے، 16 ارب ڈالرز کی ٹیکسٹائل برآمدات ہیں جس میں سے 10 ارب ڈالرز کا اپٹما ممبرز کا حصہ ہے ، ٹیکسٹائل میں 80 فیصد ویلیو ایڈڈ مصنوعات شامل ہیں، اگر دھاکے اور کپڑے کے ملبوسات بنائیں جائیں تو مزید 10 ارب ڈالرز کی مصنوعات برآمد کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی کا ریٹ 9 سینٹ ہو جائے تو ایکسپورٹ 6 ارب ڈالر بڑھا سکتے ہیں ۔ ہماری برمدآت ایک سال میں 30 سے 36 ارب ڈالرز تک پہنچ سکتی ہیں،آئی پی پیز کے ریٹس پر نظر ثانی کی جائے تو صنعت اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہے، آئی پی پیز کو اضافی 2000 ارب روپے دیئے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے مالک 40 خاندان ہی سرمایہ کار نہیں ہیں،باقی لوگ بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پی 40فیصد بجلی بنا رہے ہیں، بند یونٹ کو پیسے کیوں دے رہے ہیں،جو بجلی بنا رہے ہیں اس کے پیسے دیں تو بجلی 8 سینٹ پر آجائے گی، پانچ پلانٹ سال کا 100 ارب روپے لے رہے ہیںاور انہوں نے پانچ سال میں ایک یونٹ بجلی نہیں بنائی۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود فوری طور پر 4 فیصد کم کریں، ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو نظام کو ٹھیک کرنا پڑے گا، اکنامک ایجنڈا ٹھیک کرنا پڑے گا۔