عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے تحریکِ انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ کی ضمانت کنفرم کردی۔پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری کے معاملے پرعدالت نے 50 ہزارروپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت کنفرم کی۔سماعت کےدوران پیکا ایکٹ کےغیرمتعلقہ سیکشنزکے حوالے دینے پرپراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے جج افضل مجوکا نے کہا کہ سیکشن 9 تب لگتا ہے جب ملزمہ کا کسی کالعدم جماعت کےساتھ تعلق ظاہ ہو۔عدالت نے استفسارکیا کہ عالیہ حمزہ کی متعلقہ ویڈیوکا کوئی فرانزک موجود ہے؟ پراسیکیوٹرنے جواب دیا کہ ٹرانسکرپٹ موجود ہے، ابھی تو ضمانت قبل ازگرفتاری کا معاملہ ہے۔جج افضل مجوکا نے کہا کہ کوئی ثبوت موجود ہے؟ جس میں عالیہ حمزہ نے کسی ریاستی ادارے کے انٹرنل معاملات میں مداخلت کی ہو؟ پراسیکیوٹر کی جانب سےعالیہ حمزہ کی متعلقہ ویڈیوعدالت کے سامنے چلائی گئیجج افضل مجوکا نے کہا کہ پراسیکیوشن جو مقدمہ پیش کررہی اس کے مطابق عالیہ حمزہ پر سیکشن 24 اے لاگو ہوتا ہے۔ پیکا ایکٹ کا سیکشن 24 اے سزا کے معاملے پر خاموش ہے اور آپ کا کیس بھی یہی بنتا ہے۔پراسیکیوٹرنے جواب دیا کہ عالیہ حمزہ متعلقہ ویڈیو کو ماننے سے انکاری ابھی نہیں ہیں. عدالت تصدیق کرسکتی ہے۔جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ عالیہ حمزہ کے خلاف سیکشن 9 اور 10 تو لگتا نہیں ہے کچھ اورہے تو وہ بتا دیں۔ پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ہمارا کیس سیکشن 9 اور10 سے متعلق ہے، سیکشن 24 اے سے متعلق کچھ موجود نہیں ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگرسیکشن 24 اے سے متعلق پراسیکیوشن کے پاس کچھ موجود نہیں ہے تو میرا آرڈر کلیئرہے۔

ای پیپر دی نیشن