24 سال قبل فلسطینی بچے محمد الدرہ کے دنیا کو ہلا دینے والے قتل کے بعد بھی اس کے خاندان کی تکلیفیں تھمی نہیں۔اس خاندان نے آج فجر کے وقت اپنے مزید افراد کو کھو دیا جب اسرائیلی بمباری کے بعد نصیرات کے مغرب میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ 2000 کے انتفاضہ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل ہونے والے مشہور ترین بچے محمد کے والد جمال الدرہ ایک بار پھر سامنے آئے ہیں جب آج کے حملے میں انہوں نے اپنے پوتے کو کھودیا۔ اور وہ اس کی میت کے ساتھ دکھائی دیے۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے دیر البلح پر حملے کیے، خاص طور پر نصیرات کے نئے کیمپ پر اور اس خاندان کے درجنوں افراد کو ہلاک کر دیا۔اہل خانہ نے بتایا کہ میزائل رات 11 بجے براہ راست گھر کی طرف آیا، جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں بچے اور بے گھر افراد بھی شامل تھے۔
محمد الدرہ کا قتل
قابل ذکر ہے کہ غزہ کی پٹی میں محمد الدرہ کا قتل 30 ستمبر 2000 کو، الاقصی انتفاضہ کے دوسرے دن، پورے فلسطینی علاقوں میں وسیع پیمانے پر پھیلنے والے مظاہروں کے درمیان ہوا تھا۔نیوز کیمروں نے اسرائیلی بمباری میں پھنس جانے والے جمال الدرہ اور ان کے 12 سالہ بیٹے محمد کا منظر قید کیا جب وہ گولیوں سے بچنے کے لیےسیمنٹ کے بیرل کے پیچھے پناہ لے رہے تھے۔اس دوران محمد اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن گئے اور یہ واقعہ نسلوں تک اسرائیلی جبر کا استعارہ بن گیا