ارب پتی اور کروڑ پتی افراد کے ذریعے چلائی جانے والی جمہوریت نہیں چل سکتی

 خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ارب پتی اور کروڑ پتی افراد کے ذریعے چلائی جانے والی جمہوریت نہیں چل سکتی، چاپلوسی اور جھوٹی تعریفیں کسی قابل سیاسی رہنماکو بھی برباد کر دیتی ہیں، میں نواز شریف کی گڈ بک میں نہیں تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اہم انکشافات کیے۔ سینئر لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں نواز شریف کی گڈ بک میں نہیں تھا لیکن وائیں صاحب کا پیارا تھا۔ میں ان خوش قسمتوں میں سے ہوں جسے وائیں صاحب سے ڈانٹ نہیں پڑی۔انہوں نے کہا کہ غلام حیدر وائیں نے سیاسی کیریئر میں میرا کافی ساتھ دیا، ضیاء الحق اس وقت صدرِ پاکستان تھے، میں اس آمریت کے خلاف تھا، وائیں صاحب کو جن لوگوں نے مارا وہ ہارڈ کور کرمنلز تھے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کو بناتی ہے جس سے کچھ مشکلات پیدا ہوتی ہیں، کوئی سیاسی جماعت اپنا منشور پڑھنے کی بھی روادار نہیں، غلطی چند لوگ کرتے ہیں، سزا ساری جماعت کو ملتی ہے، یہ جو پارٹی رگڑا کھا رہی، یہ لوگ بھی اسی وجہ سے اس موڑ پر کھڑے ہیں۔ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور اسٹبلشمنٹ کی لڑائی بڑی ہے، حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سب سے اہم مسئلہ ہے، آئینِ پاکستان کو تسلیم کرنے والی جماعتوں کو ایک ساتھ بیٹھنا ہو گا، آئینِ پاکستان کو ماننے والے آج دست و گریبان ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں گراس روٹ لیول پر سیاست کیوں نہیں کرتیں، آج عدلیہ کے جج متنازع ہو گئے، ریاستی اداروں کو بھی سوچنا ہو گا، پاکستان کے خلاف بیرونی سازشوں سے بچنا ہے تو ہمیں اکٹھا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹیاں حقیقی سیاسی کارکنان پر چاپلوسی کرنے والوں کو ترجیح دیتی ہیں، سیاسی قیادت خودکو اور اپنے اہل خانہ کو قابلیت کا واحد علمبردار سمجھتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا۔ ارب پتی اور کروڑ پتی افراد کے ذریعے چلائی جانے والی جمہوریت نہ تو مؤثر طریقے سے چل سکتی ہے اور نہ ہی بامعنی نتائج دے سکتی ہے۔میں قیادت سے تلخ سچ بولتا ہوں، وہ ان پر عمل کرتے ہیں یا نہیں، یہ ان کی مرضی ہے، لیکن وہ سنتے ضرور ہیں، ہم کسی بھی سیاسی حقیقت کو دفن نہیں کر سکتے، جس طرح کوئی ہمیں دفن نہیں کر سکا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ خود کو اندھی وفاداری سے آزاد کریں، اپنے رہنماؤں کا احترام کریں لیکن انہیں بت نہ بنائیں، آئین اور ریاستی اداروں کی سالمیت پر یقین رکھنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان کی خاطر متحد ہونا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن