لاہور (رپورٹ سلمان غنی) پنجاب حکومت صوبہ میں عوام کو بنیادی اشیائے ضرورت آٹا‘ گھی‘ چینی‘ چاول اور دالوں کی سستے داموں فراہمی کا سلسلہ رمضان کے بعد بھی جاری رکھے گی۔ اس سلسلے میں قیمتوں پر موثر کنٹرول اور ڈیمانڈ سپلائی کے عمل کو موثر بنانے کیلئے مستقل بنیادوں پر ایک مانیٹرنگ سسٹم بنا رہی ہے جس میں حکام‘ منتخب نمائندوں‘ تاجروں کے ذمہ داران سمیت پروفیشنلز کو شامل کیا جا رہا ہے۔ مذکورہ مانیٹرنگ سسٹم کا مقصد رمضان المبارک اور رمضان المبارک کے بعد اشیائے ضروریات کی قیمتوں پر کنٹرول‘ ان کی فراہمی کے عمل اور کسی بھی غیرمعمولی صورتحال سے بچنا ہے۔ حکومت پنجاب کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف آٹا‘ چینی کی سستے داموں فراہمی کے ضمن میں اجلاسوں میں حکام کو یہ باور کراتے نظر آرہے ہیں کہ یہ عمل اور یہ سسٹم صرف رمضان المبارک تک ہی محدود نہیں رہنا بلکہ ہمیں غریب عوام کیلئے مستقل ریلیف خصوصاً ان کیلئے آٹے‘ دال کا بندوبست ان ضروریات زندگی کی سستے داموں فراہمی کیلئے ممکنہ اقدامات کرنا ہیں۔ جس کیلئے ابھی سے حکمت عملی تیار کریں اور ایسا سسٹم یقینی بنایا جائے کہ غریب کا چولہا جلتا رہے۔ ذرائع کے مطابق اس کیلئے متعدد تجاویز پر غوروخوض جاری ہے جس میں آٹے‘ چینی پر دی جانیوالی سبسڈی کو کم کرکے جاری رکھنا بھی شامل ہے۔ حکومت پنجاب کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اور اخراجات پر کٹ لگ سکتا ہے مگر غریب عوام کو اشیائے ضروریات کی فراہمی پر کمپرومائز نہیں ہوگا اور اس کیلئے حکومت کو جو بھی کرنا پڑا کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ بعض حکام نے وزیراعلیٰ کو اتنے بڑے پیمانے پر سبسڈی کے عمل پر بالواسطہ تحفظات اور مالی بحران کا خطرہ ظاہر کیا تھا جس پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ غریب عوام کیلئے ممکنہ سہولتوں اور انہیں سستے داموں آٹا‘ چینی سمیت دیگر اشیاء کی فراہمی پر کوئی بحران نہیں آسکتا۔ معلوم ہوا ہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں عبدالفطر سے پہلے وزیراعلیٰ شہبازشریف پنجاب میں نئے مانیٹرنگ سسٹم کے ساتھ آٹا‘ چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریات کی سستے داموں فراہمی کے عمل کو جاری رکھنے کا اعلان کرینگے۔