باراک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ نے عراق کومستحکم کرنے کے لیے بڑی قیمت چکائی ہے،عراق میں جنگی مشن ختم کرنا نہ صرف عراق کے حق میں ہے بلکہ امریکہ کے لیے بھی بہتر ہے۔
صدراوباما کا کہنا ہے کہ پچاس ہزار سے کم امریکی فوجی عراق میں تعینات رہیں گے جومشاورتی حیثیت میں کام کریں گے جبکہ ایک لاکھ امریکی فوجیوں کا انخلاء ہوگیا ہے۔اس سے قبل امریکی صدرٹیکساس میں فوجی اڈے پر گئے اورامریکی فوجیوں کوخراج تحسین پیش کیا۔ فوجیوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے باعث امریکہ مزید محفوظ ہوا ہے اور عراق کوموقع ملا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کوروشن بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ امریکی نسلوں کے تحفظ کےلیے ہرجگہ لڑیں گے کیونکہ القاعدہ کیخلاف جنگ سے بڑا کوئی چیلنج نہیں۔ امریکی صدر نے افغانستان میں کڑے وقت کے حوالے سے متنبہ کیا اورکہا کہ پاک افغان سرحدی علاقوں سے القاعدہ کا خاتمہ کریں گے۔واضح رہے کہ صدر اوباما نے عراق میں سات سال قبل شروع ہونے والے جنگی مشن کا اختتام کیا ہے۔ عراق میں ان سات سالوں میں چارہزارچارسوامریکی فوجی ہلاک اور چونتیس ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نےہوئے کہا کہ امریکہ نے عراق میں ذمہ داریاں نبھائی ہیں اوراب عراق کا مستقبل عراقی عوام کے ہاتھ میں ہے۔
باراک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ نے عراق کومستحکم کرنے کے لیے بڑی قیمت چکائی ہے،عراق میں جنگی مشن ختم کرنا نہ صرف عراق کے حق میں ہے بلکہ امریکہ کے لیے بھی بہتر ہے۔
صدراوباما کا کہنا ہے کہ پچاس ہزار سے کم امریکی فوجی عراق میں تعینات رہیں گے جومشاورتی حیثیت میں کام کریں گے جبکہ ایک لاکھ امریکی فوجیوں کا انخلاء ہوگیا ہے۔اس سے قبل امریکی صدرٹیکساس میں فوجی اڈے پر گئے اورامریکی فوجیوں کوخراج تحسین پیش کیا۔ فوجیوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے باعث امریکہ مزید محفوظ ہوا ہے اور عراق کوموقع ملا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کوروشن بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ امریکی نسلوں کے تحفظ کےلیے ہرجگہ لڑیں گے کیونکہ القاعدہ کیخلاف جنگ سے بڑا کوئی چیلنج نہیں۔ امریکی صدر نے افغانستان میں کڑے وقت کے حوالے سے متنبہ کیا اورکہا کہ پاک افغان سرحدی علاقوں سے القاعدہ کا خاتمہ کریں گے۔واضح رہے کہ صدر اوباما نے عراق میں سات سال قبل شروع ہونے والے جنگی مشن کا اختتام کیا ہے۔ عراق میں ان سات سالوں میں چارہزارچارسوامریکی فوجی ہلاک اور چونتیس ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔