ریکارڈ اضافے کا ”حکومتی بم“ پٹرول 7.77‘ ڈیزل 5.94‘ مئی کا تیل 5.86 روپے لٹر مہنگا‘ سی این جی6.50 روپے کلو بڑھ گئی

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + اے این این) حکومت کے تین اداروں نے تفصیلی غور و خوض کے بعد عوام پر ریکارڈ مہنگائی کا پٹرول بم گرا دیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے یا نصف بوجھ سرکاری خزانے پر ڈالنے کی سفارشات مسترد کر کے پٹرول 7 روپے 77 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل 5 روپے 94 پیسے، ہائی اوکٹین 8 روپے 18پیسے، مٹی کا تیل 5 روپے 86 پیسے، لائٹ سپیڈ ڈیزل 5 روپے 54 پیسے مہنگا کر دیا گیا۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے ایک ہفتے کے لئے ہو گا، اوگرا نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ بلوچستان، پوٹھوہار، خیبر پی کے پر مشتمل ریجن ون میں سی این جی 7 روپے 11 پیسے، دیگر پنجاب اور سندھ پر مشتمل ریجن ٹو میں 6 روپے 50 پیسے کلو بڑھا دی گئی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 104 روپے 55 پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 112 روپے 13 پیسے، ایچ او بی سی کی نئی قیمت 133 روپے 19 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت 102 روپے 21 پیسے اور لائٹ سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 98 روپے 84 پیسے فی لٹر ہو گئی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ وزارت خزانہ نے 50 فیصد اضافہ صارفین پر منتقل کرنے اور 50 فیصد پٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹ کرنے کی مشیر پٹرولیم کی تجویز مسترد کر دی جبکہ اوگرا اور او ایم سیز کی تجویز کی منظوری دے دی گئی۔ زون ایک پوٹھوہار بلوچستان اور خیبر پی کے کے لئے سی این جی کی قیمت 7.11 روپے فی کلو بڑھا کر 95.72 روپے جبکہ پنجاب اور سندھ کے لئے فی کلو 6.50 روپے اضافہ کے بعد 87.44 روپے کلو کر دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن