لاہور (سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا کالعدم قرار دینے پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ شکیل آفریدی پر جو مقدمہ قائم کیا گیا تھا وہ دہشت گرد تنظیموں سے رابطے رکھنے کی بناپر تھا جس میں اسے سزا دی گئی تھی۔ اسامہ پر امریکی حملے میں نمایاں کردار ادا کرنے اور جاسوسی کرنے کا مقدمہ سرے سے اس پر بنایا ہی نہیں گیا جو واضح طور پر غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ سابق حکومت ہی کا یہ کارنامہ ہے کہ اس نے شکیل آفریدی پر اس کے اصل جرم کو جان بوجھ کر چھپاتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں سے رابطوں کا ایک کمزور کیس بنا کر پوری قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی۔ موجودہ حکومت کو جرا¿ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکنے چاہئیں۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے وفد نے منورحسن سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں شام پر ممکنہ امریکی حملے پر گفتگو ہوئی اور اس بات پر اتفاق پایا گیاکہ شام پر حملہ امریکہ کی بھاری غلطی ہو گی۔ شام کے حکمرانوں کا ظلم و جبر اپنی جگہ قابل مذمت ہے لیکن عوامی سطح پر اپنے حقوق کے لیے جدوجہد اور تبدیلی کی خواہش کا حق سلب نہیں کیا جا سکتا۔