لاہور (خبرنگار+ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر اسلام آباد میں پُرامن مظاہرین پر وفاقی حکومت اور انتظامیہ کی ظلم و بربریت کے خلاف تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی ریلیاں اورمظاہرے کئے گئے۔ خبرنگار کے مطابق لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ، شالیمار چوک، شاہدرہ، کپ سٹور چوک، فیصل آباد ، ملتان، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، گجرات، ساہیوال، اوکاڑہ، ننکانہ، قصور، حافظ آباد سمیت دیگر شہروں میں مظاہرے کئے گئے۔ مظاہروں میں تحریک انصاف کے عہدیداروں، کارکنوں، ٹکٹ ہولڈرز، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹھوکر نیاز بیگ چوک میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا نوازشریف اور انکے حواریوں نے نہتے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے، ایسے اوچھے ہتھکنڈوںسے نواز شریف اپنی حکومت نہیں بچا سکتے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق محمود الرشید نے یاسمین راشد، ظہیر عباس کھوکھر، ڈاکٹر مراد راس، سعدیہ سہیل رانا اور پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ ٹھوکر نیاز بیگ پر دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر کینال روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود الرشید نے کہا عمران خان کا بال بھی بیکا ہوا تو ریڈزون کو جعلی حکمرانوں کے ڈیڈ زون میں بدل دینگے۔ حکمرانوں کو عوام کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا پڑیگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آبادمیں ریاستی دہشت گردی کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین لاہور کے کارکنوں نے ٹھوکر نیاز بیگ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ ابوذر مہدی نے کہا اسلام آباد میں خون کی ہولی کھیل کر حکمران اپنے اقتدار کو نہیں بچاسکتے۔ انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین لاہور کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل رانا ماجد علی اور پنجاب کے صوبائی کابینہ کے رکن رائے ناصر علی کو رہا نہ کیا گیا تو ہم وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے آنے پر مجبور ہونگے۔ مظاہرے سے علامہ امتیاز کاظمی، سید حسین زیدی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ امامیہ کالونی لاہور میں پھاٹک کو بند کر کے جی ٹی روڈ کو بلاک کیا گیا مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شیخوپورہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن کا ظمی کا کہنا تھا مسلم لیگ (ن) نے ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کردی ہے۔ نامہ نگارکے مطابق تحریک انصاف کے کارکنوں نے ماڈل ٹاؤن میں فیروزپور روڈ پر میٹروبس ٹریک پر توڑ پھوڑ کے علاوہ ٹائر جلاکر میٹروبس سروس معطل کردی۔ عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کال پر سینکڑوں کارکنوں نے ٹھوکر نیاز بیگ، ماڈل ٹائون، شاہدرہ ،لبرٹی اور ڈیفنس لالک چوک میں دھرنے دیتے ہوئے ٹائر جلا کر ٹریفک نظام درہم برہم کردیا ، مظاہرین نے دھرنا دیتے ہوئے میٹرو بس ٹریک سمیت ریلوے پھاٹک بھی بند کردیا۔ فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب پی ٹی آئی کے کارکنان نے مین فیروز پور روڈ اور میٹرو بس ٹریک بند کردیا۔ مظاہرین نے مین روڈ اور میٹروبس ٹریک پر ٹائر جلائے احتجاج کرنے والوں نے میٹرو بس سٹیشن نصیر آباد کے اندر گھس کر بجلی کے تار کاٹ دئیے اور پائپ توڑ دئیے، ڈنڈوں سے شیشے توڑنے کی کوشش کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی۔ این این آئی کے مطابق تحریک انصاف آج پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ فیروزپور روڈ پر مظاہرین نے ریت سے بھرا ٹرک الٹا دیا۔ لالک جان چوک اور لبرٹی میں بھی دھرنے جاری رہے۔ کراچی نیوز رپورٹر کے مطابق عمران خان کی اپیل پر پی ٹی آئی نے کراچی کے کئی علاقوں میں احتجاجی دھرنے دیئے اور نوازشریف کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ یہ احتجاجی مظاہرے اور دھرنے حب ریور روڈ، نیول کالونی، تین تلوار کلفٹن، فائیو سٹار چورنگی، ناظم آباد اور انصاف ہائوس نرسری شارع فیصل پر دیئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں میں پی ٹی آئی کے کارکنوں، نوجوانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہروں کے باعث شہر کی بیشتر شاہرائوں پر ٹریفک معطل رہا اور سکیورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔ این این آئی کے مطابق پولیس تشدد کے خلاف ہڑتال کی گئی۔ کوئٹہ، سبی، جھل مگسی میں بھی ریاستی ظلم و بربریت کیخلاف عوام سراپا احتجاج رہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی ہدایات پر اسلام آباد میں تشدد کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس سلسلے میں ڈویژنل آفس تا کچہری چوک تک ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر محمد آصف رضا قادری نے کہا حکومت نے اپنی تمام اخلاقی قدری کھو دی ہیں۔ پی ٹی آئی نے ستیانہ روڈ چوک میں دھرنا دیا جکبہ ضلع کونسل چوک، چناب کلب چوک و دیگر مقامات پر بھی احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے گئے۔ اس دوران مختلف مقامات پر ٹریفک کو ٹائر جلا کر معطل کیا گیا۔ ملک وال سے نامہ نگار کے مطابق حکومت کے خلاف ممکنہ احتجاج کے پیش نظر پولیس نے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے 2 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ بہاولپور میں پی ٹی آئی نے ریلی نکالی۔ منڈی بہاء الدین میں سنی اتحاد کونسل نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے سیالکوٹ میں ٹائروں کو آگ لگا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کامونکے میں تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈائون کے دوران صدر پولیس نے دو کارکن حافظ تنزیل الرحمن اور محمد انور سکنہ محلہ حبیب پورہ کو حراست میں لے لیا ہے۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پولیس نے چھاپہ مارکر تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ چیچہ وطنی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک گھنٹہ جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا۔ میانوالی میں پی ٹی آئی اے نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اٹھارہ ہزاری سے نامہ نگار کے مطابق تریموں بیراج جھنگ پر سنی تحریک، مجلس وحدت المسلمین اور منہاج القرآن کے کارکنوں کا پل بند کرنے پر پولیس کے ساتھ تصادم ہوا جس میں ایس ایچ او تھانہ اٹھارہ ہزاری سمیت درجن بھر پولیس ملازم زخمی ہو گئے۔ پولیس نے 10 افراد کو گرفتار کر لیا۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق سنی اتحاد کونسل اور عوامی تحریک کے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران ایس ایچ او سمیت 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سربراہ سنی تحریک کی ہدایات پر احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ دفتر سنی تحریک ایمن آباد گیٹ تا سیالکوٹی دروازہ جی ٹی روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ پنڈی بائی پاس چوک میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر رانا نعیم الرحمان کی قیادت میں نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کے شرکاء نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ بلاک کر دیا جس کے باعث آدھا گھنٹہ تک ٹریفک جام رہی، اس بارے علم ہونے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ دس کے قریب کارکنوں کو حراست میں لیا۔ اسی دوران کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح پولیس نے گوندلانوالہ چوک میں احتجاج کرنیوالے پی ٹی آئی کے مقامی رہنما عقیل ڈار سمیت متعدد کارکنوں کو حراست میں لیکر نا معلوم مقام پر منتقل کیا۔ اب تک تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے 125 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ منڈی بہاء الدین سے نامہ نگار کے مطابق پولیس نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے 33 کارکن گرفتار کرکے، 3 ایم پی او کے تحت جیل بھجوا دیا۔ ضلع گجرات میں پولیس کی جانب سے رات اور سحری کے اوقات میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے پولیس نے انکی رہائشگاہوں ، دفاتر ، ڈیروں اور فیکٹریوں پر چھاپے مار ے اور 34 کے لگ بھگ رہنما گرفتار کر لئے۔
لاہور (نامہ نگار+ آن لائن) پنجاب بھر میں پندرہ دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ اتوار کے روز لاہور سمیت صوبہ بھر میں ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے ڈی پی اوز اور ڈی سی اوز کو حکم نامہ میں آگاہ کرتے ہوئے فوری طور پر اس پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ پنجاب بھر میں 15 ستمبر 2014ء تک عائد دفعہ 144 کے تحت چار سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے‘ اسلحہ‘ ڈنڈے‘ کیل والی چھڑیاں‘ پٹرول سے بھری بوتلیں لیکر چلنے اور پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو ہٹانے پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔ نامہ نگار کے مطابق لاہور میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ تحریک انصاف کے صدر علیم خان کے کارکنوں کو جاتی عمرہ کی طرف مارچ کے حکم کے بعد جاتی عمرہ کی ذاتی سیکورٹی کے لئے مزید 3 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے اور اب تک تین سو سے زائد کنٹینرز پکڑ لئے ہیں اور جاتی عمرہ، وزیراعظم کے آبائی گھر ماڈل ٹاؤن، پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس، واپڈا ہاؤس، سیکرٹریٹ، آئی جی آفس، ایف آئی اے بلڈنگ کے علاوہ اہم عمارتوں کے بیرونی دروازوں میں کنٹینرز لگا دئیے گئے ہیں اور وہاں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے دفاتر کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے اور پولیس اہلکاروں کو حکم دیاگیا ہے تمام اہلکار آنسو گیس کے شیل ربڑ کی گولیاں اور ڈنڈے اپنے پاس رکھیں۔ کسی بھی جگہ پر تحریک انصاف کے کارکن قانون ہاتھ میں لیں تو ان کیساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ کارکن مشتعل ہوتے ہیں تو ان کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کیا جائے۔
لاہور ، گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں مظاہرے، دھرنے ، درجنوں گرفتار: پنجاب میں دفعہ144 نافذ
Sep 01, 2014