اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارٹی نے شاہراہ دستور سے آگے نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور عمران خان نے آگے نہ جانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اچانک سیف اللہ نیازی اور شیخ رشید کچھ پیغامات لیکر آئے اور عمران خان کے کان میں بتائے۔ اسکے بعد عمران خان نے کہا کہ مجبوری ہے ہمیں آگے جانا پڑے گا۔ عمران خان نے پوچھنے کے باوجود وجہ نہیں بتائی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران نے مجھ سے کہا اگر آپ کو اختلاف ہے تو آپ چلے جائیں، میں نے کہا کہ مذاکرات تو ہونے دیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں ادھر ہوں میرا فیصلہ ماننا پڑے گا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ خان صاحب نے پارٹی فیصلے کے خلاف قدم اٹھایا، کپتان صاحب واپس آجائیں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ اسلام آباد میں کوئی بڑا واقعہ ہو گیا تو ہم جمہوریت کو نہیں بچا پائیں گے۔ جمہوریت ختم ہوئی تو ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوگی۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری صاحب نے مشروط کہا تھا کہ جب تک عمران آگے نہیں جائیں گے، ہم بھی نہیں جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا صدر ہوں میں نے تو بغاوت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ ڈنڈے، غلیلیں چلا کر وزیراعظم ہاؤس پر احتجاج کریں۔ لیڈرشپ سے کہتا ہوں کارکنوں کو مشکلات میں نہ ڈالیں۔ عمران خان آپ کو آپ کے وعدے یاد دلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے کہتا ہوں بربریت بند کریں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان طاہرالقادری کے پیروکار بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اور مخدوم شاہ محمود قریشی نے عمران خان سے کہا تھا کہ ہمیں اس سے آگے نہیں جانا چاہئے میں عمران خان سے یہ کہتا ہوں کہ میں نے پارلیمنٹ کیلئے سات سال جیل کاٹی ہے پارلیمنٹ ہائوس اور پرائم منسٹر ہائوس ہمارے وہ جمہوری ادارے ہیں جن کیلئے ہم نے ساری عمر جدوجہد کی ہے۔ میں پارلیمنٹ ہائوس اور پرائم منسٹر ہائوس کے سامنے اس طرح کیسے کھڑا ہو سکتا ہوں۔ قادری صاحب کا آگے جانا عمران خان کے آگے جانے سے مشروط تھا اب ہمارے اور مارشل لاء کے درمیان بہت کم فرق رہ گیا ہے۔ مارشل لاء لگا تو پھر اگلے پندرہ سال سیاستدان اپنی صفائیاں ہی دیتے رہیں گے۔ عمران خان ہمیں شرمندگی سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی حکومت بھی ہوش کے ناخن لے میں نے بچوں، عورتوں اور سیاسی کارکنوں پر تشدد ہوتے دیکھا یہ غلط ہے اس طرح نواز شریف کا اقتدار نہیں بچ سکے گا۔ سانحہ ماڈل ٹائون لاہور میں بیگناہ لوگوں کا قتل ہوا اور بڑی تعداد میں عوامی تحریک کے کارکن زخمی کئے گئے وہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پولیس تشدد کو فوری روکے ورنہ حالات قابو میں نہیں رہیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ لندن کی ٹین ڈائوننگ سٹریٹ پر بھی اس قسم کے مظاہرے ہوتے ہیں نوجوانوں کو زیادہ مشکلات میں نہ ڈالیں حقائق نظر آ رہے ہیں کہ لوگ مریں گے جب مذاکرات ختم ہو جائیں تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں ابھی تو حکومت نے جواب دینا تھا۔ نوازشریف درست طریقے سے حکومت نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے جمہوریت کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے انہیں بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ آج بھی ساری صورتحال حکومت کا غلط طریقہ کار ہے نوازشریف کو ظلم کا حساب دینا ہو گا۔اے پی پی کے مطابق تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج سیاسی جماعتوں کا حق ہے لیکن کوئی بھی ضابطہ اخلاق پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہائوس پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دیتا۔ جاوید ہاشمی نے پمز میں زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ حکومت نے اسلام آباد میں جس ظلم و بربریت کا مظاہرہ کیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، تین چار ماہ سے جلسے جلوس ہو رہے تھے حکومت نے ان جلوسوں کو اتنا سنجیدہ نہیں لیا، اس کی وجہ سے آج یہ دن دیکھنا پڑا، ان واقعات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، پوری دنیا کی نظریں اس وقت پاکستان پر لگی ہوئی ہیں۔