سرحدی فوج پاکستانی فوج کی اشتعال انگیزیوں پر اسے سفید جھنڈے مت دکھائے: راج ناتھ سنگھ

چندی گڑھ+ نئی دہلی(آئی این پی+نیوز ڈیسک) بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان سرحدی کشیدگی میں اضافے سے گریز کرے کیونکہ یہ اسکے لئے فائدہ مند نہیں ہو گا‘  پاکستان ہمارے ساتھ مذاکرات سے قبل دہشتگردوں سے بات چیت کر رہا ہے، ایسا نہیں چلے گا۔ اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق  بھارتی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جوادکر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے بارے میں فکرمند ہیں، پاکستان میں کیا ہو رہا ہے؟ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی ایک جملہ کہتے تھے کہ آپ ایک دوست کا انتخاب کرسکتے ہیںپڑوسی کا نہیں پاکستان ہمارا پڑوسی ہے ۔پرکاش جوادکر کا کہناتھا کہ ہم پاکستان میں استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں کیونکہ اسی طرح دونوں ملک ترقی کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق بھارتی وزیرخارجہ سلمان بشیر نے  امید ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے باوجود امن اور جمہوریت قائم رہے گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خورشید نے کہا کہ امن اور جمہوریت کا طاقت میں رہنا پورے خطے کے لئے ضروری ہے۔ یہ ہم سب کے لئے فائدہ مند ہو گا لیکن ہم کچھ نہیں کرسکتے ہم صرف بہتری کی امید کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ پاکستان ایک مضبوط مذہبی ریاست کے طور پر ابھر کے سامنے آسکتا ہے۔ دریں اثناءبھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے واضح کیا ہے کہ بھارت اپنے تمام  ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات چاہتا ہے مگر ہماری اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان اگر سرحد پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری رکھتا ہے تو بارڈر سکیورٹی فورس اسے سفید جھنڈے نہ دکھائے بلکہ اشتعال انگیزیوں کا موثر جواب دے۔ چندی گڑھ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ  میں نے ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف کو ہدایت کر دی  ہے کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جائے اسے سفید جھنڈی مت دکھائی جائے انہوں نے کہا کہ  کانگریس کے 10 سالہ دور اقتدار میں عالمی سطح پر یہ تاثر ابھرا تھا کہ بھارت شاید کمزور ملک ہے مگر مودی سرکار بننے کے بعد یہ تاثر ختم ہو گیا ہم کمزور ملک نہیں بلکہ کسی حملے کا منہ توڑ جواب د ینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دریں اثنا بھارتی وزیر اطلاعات پر کاش جواریکر نے کہا کہ پاکستان سرحدی کشیدگی میں اضافے سے گریز کرے کیونکہ یہ اسکے لئے فائدہ مند نہیں ہو گا‘  پاکستان ہمارے ساتھ مذاکرات سے قبل دہشتگردوں سے بات چیت کر رہا ہے، ایسا نہیں چلے گا۔  پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ ہم اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے بارے میں فکرمند ہیں، پاکستان میں کیا ہو رہا ہے؟ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی ایک جملہ کہتے تھے کہ آپ ایک دوست کا انتخاب کرسکتے ہیںپڑوسی کا نہیں پاکستان ہمارا پڑوسی ہے ۔پرکاش جوادکر  نے کہا کہ ہم پاکستان میں استحکام اور خوشحالی چاہتے ہیں کیونکہ اسی طرح دونوں ملک ترقی کر سکتے ہیں۔ دریں اثناء کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق بھارتی وزیرخارجہ سلمان بشیر نے  امید ظاہر کی ہے کہ اسلام آباد میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے باوجود امن اور جمہوریت قائم رہے گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خورشید نے کہا کہ امن اور جمہوریت کا طاقت میں رہنا پورے خطے کے لئے ضروری ہے۔
بھارتی وزیر

ای پیپر دی نیشن