ساہیوال/ دینہ/ بہاولپور (نامہ نگاران) ساہیوال میں قتل کے 2 مجرموں آج، جہلم میں ایک کو کل اور بہاولپور میں 3 مجرموں کو پرسوں پھانسی دی جائے گی۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق سنٹرل جیل میں 2 قتل کے مجرموں کو آج تختہ دار پر چڑھایا جائے گا۔ دیپالپور کے رہائشی مقصود احمد نے 8 دسمبر 2001ء کو زمین کے تنازعہ پر اپنے مخالف محمد امیر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ مجرم کی عدالتوں اور صدر پاکستان سے اپیلیں مسترد ہو نے پر ڈیتھ وارنٹ جار ی ہوئے جس کے تحت آج علی الصبح 5بجے پھانسی کی سزا ہو گی۔ ایک اور واقعہ میں یکم مارچ 1994ء کو چیچہ وطنی کے رہائشی محمد اشرف نے نالی کے تنازعہ پر شہزاد فرید کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔ مجرم کی عدالتوں اور صدر پاکستان سے اپیلیں خارج ہونے پر ڈیتھ وانٹ جاری ہو ئے جس کے تحت آج علی الصبح ساڑھے5 بجے پھانسی کی سزا ہو گی۔ دینہ سے نامہ نگار کے مطابق تہرے قتل کے ملزم کو کل تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ دینہ کے نواحی علاقہ کرلاں کے رہائشی واجد حسین، رمضان، شوکت محمود کو معمولی تلخ کلامی کے بعد راستہ روک کر ظہور شاہ نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ پولیس تھانہ دینہ نے 31.8.1992 کو قتل کے جرم میں مقدمہ درج کیا تھا۔ مجرم ظہور شاہ کو کل صبح 5-30 بجے ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں پھانسی دی جائے گی۔ ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں پھانسی کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ جیل بہاولپور کے اعلامیہ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاولپور نثار احمد نے سزائے موت کے مختلف مقدمات میں سزا پانے والے2 قیدیوں محمد خان اور محمد بوٹا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دئیے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رحیم یار خان چوہدری عبدالقیوم نے سزائے موت کے قیدی فقیر محمد کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔ مجرموں کو پرسوں 3 ستمبر کو علی الصبح سینٹرل جیل بہاولپور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔