اسلام آباد+ لاہور +شیخوپورہ ( خبر نگار+نامہ نگار خصوصی ) سیلز ٹیکس کیخلاف آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کردی۔ ملک میں تیل کی سپلائی بند ہوگئی۔ فریٹ فارورڈز ایسوسی ایشن نے بھی 8 فیصد انکم ٹیکس کیخلاف آج سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ چیئرمین آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ ہڑتال کا اعلان فی ٹینکر 30 ہزار روپے سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد کیا گیا۔ آئل ٹینکرز پر 2012ء میں 16 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا جو احتجاج کے بعد وصول نہیں کیا جارہا تھا۔ گزشتہ ہفتے ایف بی آر نے یہ ٹیکس جبراً وصول کرنا شروع کردیا ہے۔ علاوہ ازیں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب ٹیکس میں اضافے کیخلاف ملک بھر میں ترسیل روکے جانے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے جس کے بعد عوام نے پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا انتظار کئے بغیر ہی معمول کے برعکس گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں فلنگ کرانا شروع کر دی۔ ہڑتال کی خبر میڈیا میں آنے کے بعد عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ ہو گئی جس کے باعث یکم اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کا انتظار کئے بغیر ہی معمول کے برعکس گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی ٹینکیاں فل کرائی جاتی رہی۔ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت کے اکثر پیٹرول پمپس پر شہریوں کی طرف سے قطاریں لگی رہیں۔ یاد رہے کہ چند ماہ قبل ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت بحرانی صورتحال اختیار کرگئی تھی جس کے باعث دو ہفتے تک پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت معمول پر نہیں آسکی تھی۔ علاوہ ازیں سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرزنے آئل ٹینکرز کی شیریں جناح کالونی سے رزاق آباد منتقلی کیلئے رواں سال دسمبر تک کی مہلت دینے کا مطالبہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ رزاق آباد میں آئل ٹینکر ٹرمینل بالکل نامکمل ہے اور وہاں زندگی کی سہولتیں میسر نہیں اس لئے رزاق آباد میں آئل ٹرمینل کی منتقلی کے سرکاری احکامات وہاں تعمیراتی کام کے مکمل ہونے تک ملتوی کیا جائے۔چیئر مین آئل ٹینکرزایسو سی ایشن اکرم خان درانی کاکہنا ہے آئل ٹینکرز پر2012ء میں16فیصد سیلز ٹیکس عائدکیاگیا تھا جو احتجاج کے بعد وصول نہیں کیا جارہا تھا لیکن گزشتہ ایک ہفتہ سے ایف بی آر نے 30 ہزار روپے فی ٹینکر سیلز ٹیکس جبرا وصول کرنا شروع کردیا ہے جس کے خلاف ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے اعلان کے بعد ملک بھر میں تیل کی ترسیل روک دی گئی ہے۔ چیئرمین آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مطابق ہڑتال مطالبات کی منطوری تک جا ری رہے گی ۔دوسری جانب سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرزکا کراچی شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے چیئرمین کیپٹن (ر) آصف محمود اور دیگر عہدیدار اور ٹرانسپورٹرز میں مشترکہ طور پر طے پایاکہ کراچی شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر کرنے کے لئے کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک سے بہت جلد میٹنگ منعقد کی جائے گی جس میں ان سے آئل ٹینکرز کی رزاق آباد منتقلی کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے تمام عہدیدران نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکرٹری سندھ ،کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر رزاق آباد میں آئل ٹینکرز ٹرمینل میں تمام ضرورت کی سہولتیں میسر کریں۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابقآل پاکستان آئل ٹینکر اونر ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر فیض اللہ خان آفریدی کی ہدایت پر ماچھی کے ٹرمینل پر بھی ہڑتال کی گئی اور آئل ٹینکر اونرز ، ڈرائیوروں، ہیلپروں کی بہت بڑی تعداد نے دھرنا دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی اور مطالبات کی منظوری تک ملک بھر میں ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ماچھی کے ٹرمینل کے صدرمحمد فاروق ورک نے کہاکہ پنجاب حکومت نے تاجروں کیساتھ ساتھ ٹرانسپورٹ کا معاشی قتل کرنے کی جو منصوبہ بندی کی ہے اس میں وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگے 16 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کسی ظلم سے کم نہیں اور اس ٹیکس کا نفاذ صرف پنجاب میں ہوا ہے دیگر صوبوں میں اس قسم کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ اس موقع پر احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا۔