اسلام آباد/ کراچی (ایجنسیاں) پی آئی اے کے پائلٹ نے جیوانی واقعہ میں زخمی ہونے والے سول ایوی ایشن کے اہلکار کو گوادر سے کراچی لے جانے سے انکار کردیا جس کے باعث سول ایوی ایشن کے اہلکاروں نے احتجاجاً رن وے پر گاڑیاں کھڑی کرکے جہازوں کو ٹیک اوور کرنے سے روکے رکھا۔ الیکٹرانک سپرنٹنڈنٹ الطاف حسین کو شدید زخمی حالت میں گڈانی سے گوادر منتقل کیا گیا تھا جہاں سے اسے پی آئی اے کی پرواز سے کراچی لے جانا تھا تاہم پائلٹ نے اس اہلکار کو ساتھ لے جانے سے انکار کردیا جس کے بعد سول ایوی ایشن کے اہلکاروں نے احتجاجاً گوادر کے رن وے پر گاڑیاں کھڑی کرکے رن وے کو بلاک کردیا جس کے باعث جہاز ٹیک آف نہ کرسکے اور پائلٹ کو مجبوراً زخمی اہلکار کو جہاز میں سوار کرانا پڑا۔ سول ایوی ایشن کے اہلکاروں نے پائلٹ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔دوسری جانب حملے میں جاں بحق ہونے والے انجینئر محمود حسین نیازی کی میت کراچی پہنچا دی گئی۔ محمود حسین نیازی پنجاب کے علاقے سرگودھا سے تعلق رکھتے تھے اوروہ اہل خانہ کے ساتھ کراچی میں مقیم تھے۔ محمود حسین نے ملازمت کا زیادہ تر عرصہ بلوچستان کے کوئٹہ، پسنی، گوادر، جیوانی ائرپورٹس پر گزارا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق مقتول نے چار بیٹوں، ایک بیٹی اور اہلیہ کو سوگوار چھوڑا ہے۔واقعہ کے بعد خاندان میں کہرام مچ گیا ہے۔