لاہور (سٹاف رپورٹر) آئی جی پنجاب سے ملاقات کیلئے آنیوالے مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی قصور کی رہائشی لڑکی کے اہل خانہ کو پولیس نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا‘ احتجاج کرنیوالوں کو تھانہ پرانی انارکلی لے گئے‘ تشدد سے 2 افراد بیہوش ہوگئے جبکہ پولیس کا کہنا ہے احتجاج کرنیوالوں کو صرف حراست میں لیا، تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ملزمان کی عدم گرفتاری پر لڑکی کے رشتہ دار اور اہل علاقہ دادرسی اور انصاف کیلئے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کے دفتر پہنچ گئے۔ ملاقات کرانے سے انکار پر انہوں نے جی پی او چوک میں احتجاج شروع کردیا اور پولیس کیخلاف نعرے بازی کی۔ اسی دوران تھانہ پرانی انارکلی کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور مذاکرات کی کوشش کی اور احتجاج ختم نہ کرنے پر مظاہرین کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور متعدد افراد کو حراست میں لیکر تھانے لے آئے جنہیں چند گھنٹوں بعد رہا کر دیا گیا۔