کراچی (صباح نیوز+ این این آئی) کراچی میں پولیس اور رینجرز کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں کے دوران کالعدم جماعت کے تین دہشت گردوں سمیت5 ملزم مارے گئے جبکہ نجی یونیورسٹی پر نامعلوم افراد نے 2 مارٹر گولے داغ دیئے جس سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق رضویہ کے علاقے میں لیاری ندی کے قریب پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم جماعت کے دو دہشت گرد منیر اور ابرار مارے گئے، دونوں دہشت گردی سمیت کئی وارداتوں میں ملوث تھے۔ ان کے قبضے سے ایس ایم جی ہینڈ گرنیڈ اور پستول برآمد کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں باغ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں سرچ آپریشن کے دوران بھی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ملزم سے برآمد ہونے والی ایس ایم جی بندوق وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر شاہجہان کے گارڈ سے 20 روز قبل چھینی گئی تھی۔ ملزم نے ڈیڑھ ماہ قبل ایس پی لانڈھی کے گارڈ کو فائرنگ سے زخمی کر دیا تھا۔ ادھر منگھوپیر کے علاقے خیرآباد میں اینٹی کار لفٹنگ سیل پولیس نے سنیپ چیکنگ کے دوران موٹرسائیکل سوار 2 افراد کو اشارہ کرکے روکنا چاہا تو انہوں نے فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی کارروائی سے دونوں ملزم ہلاک ہوگئے، ان سے اسلحہ اور گلشن اقبال سے چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی۔ دریں اثناء گلستان جوہر کے علاقے پہلوان گوٹھ میں نامعلوم افراد نے نجی یونیورسٹی کے قریب فائرنگ کی اور مارٹر گولے داغے، گولیاں لگنے اور دھماکے سے 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ دہشت گرد موجود ہونے کی اطلاعات پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے یونیورسٹی کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا تاہم یونیورسٹی ترجمان سبطین نقوی کے مطابق ان کے تعلیمی ادارے میں فائرنگ کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ یونیورسٹی میں طلبہ موجود نہیں تھے اور اساتذہ بھی محفوظ ہیں۔ ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق یونیورسٹی کے عقبی نالے کی طرف سے 2 مارٹر گولے یونیورسٹی کے اندرگرے جس سے دھماکے ہوئے۔ اطلاع ملنے پر فوجی افسر اور اہلکار بھی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وہاں پہنچ گئے۔