اسلام آباد (آن لائن) نیب حکام نے ایل این جی سکینڈل میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پی ایس او، سوئی سدرن اور وزارت پٹرولیم سے اہم دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ نیب حکام نے ان دستاویزات کی روشنی میں تحقیقات کو حتمی شکل دینا شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق نیب حکام نے پی ایس او ہیڈ کوارٹرز پر بھی چھاپے مار کر اہم دستاویزات حاصل کیں۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع نے بتایا کہ ایل این جی کی ابتدائی درآمد پر قومی خزانہ کو 22 ارب روپے کامالی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ حکومت نے قطر، متحدہ عرب امارات سے مہنگی ایل این جی خرید کر آگے سستی ایل این جی پاور سیکٹرز کو فروخت کی ہے اور اس سکینڈل میں پی ایس او، سوئی سدرن کے اعلیٰ حکام بھی ملوث ہیں۔
22 ارب کا ایل این جی سکینڈل تحقیقات کا دائرہ وسیع‘ اہم دستاویزات حاصل کر لی گئیں
Sep 01, 2015