اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) این اے 63 (جہلم) کے قومی اسمبلی اور پی پی 252 (بورے والا) کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حاصل کر کے ایک بار پھر ثابت کر دکھایا ہے کہ فی الحال تحریک انصاف کے لئے ”پنجاب“ فتح کرنا ممکن نہیں لیکن پنجاب کی دونوں نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کا مارجن ”خطرناک حد“ تک کم رہا۔ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ کے قلعوں میں بڑی حد تک شگاف پیدا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ این اے 63 سے مسلم لیگ (ن) کے اقبال مہدی سالہا سال سے انتخاب میں کامیاب ہو رہے ہیں لیکن ان کی وفات کے بعد ان کے صاحبزادے راجہ مطلوب جو سیاست میں نووارد ہیں اپنے والد کی مقبولیت کے گراف کو برقرار نہیں رکھ سکے۔ اس طرح نذیر جٹ کی نااہلی سے خالی ہونے والی نشست پر گیلپ سروے کے بعد ان کی صاحبزادی عائشہ نذیر جٹ کو پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن بوجوہ یوسف کسیلیہ کو ٹکٹ دے دیا گیا جنہوں نے بمشکل ایک ہزار ووٹ سے کامیابی حاصل کی۔
پی ٹی آئی