اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انکوائری کمشن قائم کرنے کے بارے میں چیف جسٹس کو وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے بھجوائے گئے خط کے جواب پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ کو درخواست دائر کی جائے گی جس میں بتایا جائیگا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر کمشن آف انکوائری بل 2016 ء پارلیمنٹ میں لایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بارے میں کوئی بات زیربحث نہیں آئی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی کارروائی 17 نکاتی ایجنڈے تک محدود رہی کسی وزیر نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی پاکستان کے بارے میں ہرزہ سرائی پر بات نہیں کی۔ سوئزرلینڈ کے ساتھ معاہدے کی منظوری کے بعد پاکستان کو سوئس بنکوں میں جمع پاکستانی شہریوں کے کالا دھن کے بارے میں معلومات تک رسائی ہو جائے گی۔ مسلم لیگ (ن) اپنا بل ایوان بالا اور اپوزیشن ایوان زیریں سے اپنا بل منظور نہیں کرا سکیں۔ لہذا معاملہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جائے گا۔ جہاں ’’کچھ لو اور کچھ دو‘‘ کے فارمولے کے تحت ہی انکوائری کمشن بل پر اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔
انکوائری کمشن۔ چیف جسٹس کو خط کے جواب پر نظرثانی درخواست دائر کرنیکا فیصلہ
Sep 01, 2016