سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب ِ فرزندی

Sep 01, 2017

مراسلات

مکرمی! ذوالحج کا مبارک اور مقدس مہینہ اور قربانی کی تیاریاں تقریباً ہر پاکستانی پرجوش ہوتا ہے۔ بچے گلیوں بازاروں میں قربانی کے جانور لئے اس عید کی رونق اور بڑھاتے ہیں پھر اس میں حج مسلمانوں کے لئے وہ دن کہ تمام مسلم امہ ایک خدا بزرگ و برتر کے سامنے جھکتے ہیں۔ یہ سب اہتمام اللہ کے لئے تقوی کو خالص کرنے کے لئے ہے کیونکہ خدا کو قربانی کے گوشت اور خون کی ضرورت نہیں بلکہ تقوی کہ ہم خدا کی راہ میں اپنی پیاری چیز قربان کرنے کے لئے لمحہ بھر نہیں سوچتے جیسے حضرت ابراہیم ْکو پیاری چیز قربان کرنے کا حکم ہوا تو آپ نے ایک لمحہ تامل نہ کیا اور اپنے پیارے بیٹے کو اللہ کی راہ میں قربان کرنے چلے اور بیٹا بھی کمال کا تھا جس نے اپنا سر رضا الہی اور اپنے باپ کی رضا کے سامنے جھکا دیا اور پھر اللہ نے دونوں کو عزت و اکرام سے نوازا اور حضرت اسماعیل ْکے لئے جنت سے مینڈھا اتارا اور عید الاضحیٰ پر صاحبِ استطاعت لوگوں پرقربانی فرض کر دی۔ خدا کی رضا ہی باپ کی رضا میں ہے اگر یہ سبق ہر مرد پڑھ لے تو ہمارا فیملی سسٹم کبھی نہ ٹوٹے آج ہر بیٹا اللہ کے ساتھ باپ کی اطاعت کا خیال رکھے تو قربانی کا مقصد حاصل ہوتا ہے اسی طرح فریزر کو گوشت سے بھر لینا اور غریبوں کو فراموش کر کے ملنے جلنے والوں کو رانیں بھجوانا قربانی نہیں بلکہ باقاعدہ تین حصے کیے جایئں ایک اپنا ایک رشتہ داروں کا ایک غریبوں کا تاکہ عید کی خوشیوں میں سب شامل ہو سکیں۔

(ریحانہ سعیدہ سٹریٹ نمبر 5 مکان نمبر 95 لطیف بلاک کینال بنک ہائوسنگ سوسائٹی)

مزیدخبریں