اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ڈاکٹرعافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جرم بے گناہی کی پاداش میں امریکی جیل میں قید کا معاملہ من حیث القوم شرمندگی کا باعث ہے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اپوزیشن رہنما کے طور پر اور 2013 ءمیں تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی، بیٹی مریم اور پوری قوم سے عافیہ کو وطن واپس لانے کا وعدہ کیا تھا۔عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابقڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف کو ارسال کردہ مکتوب میں کہا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کرنے کے باوجود عافیہ کی”امریکی قید ناحق“ میں یہ ”30ویں عید“ گذرے گی۔2008ءسے 2017 ءتک حکمرانوں نے عافیہ کی وطن واپسی کے ایک نہیں کئی مواقع ضائع کئے ہیں۔ اب کوئی اور موقع ضائع نہیں ہونا چاہئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات، پابندیاں اور دباﺅ بے وجہ نہیں ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اپنے مطالبات منوانے کا پرانا طریقہ اختیار کیاہے جس کا پہلی مرتبہ جراتمندی سے سامنا کرنے پر قومی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ امریکی حکمران مختلف ادوار میں پاکستان پر اسی طرح دباﺅ ڈالتے رہے ہیںلیکن پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ قومی قیادت نے مادی امداد ٹھکرا کر قومی غیرت کو ترجیح دے کرقوم کے جذبات کی وہ ترجمانی کی ہے جس کا پوری پاکستانی قوم عافیہ کے معاملے میں15 سال سے مطالبہ کررہی ہے۔ عافیہ کی امریکی جیل سے رہائی اوروطن واپسی کا معاملہ بھی قومی غیرت کاایسا ہی ایک معاملہ ہے۔ 2 سال سے عافیہ کے اہلخانہ کا عافیہ سے ٹیلی فونک رابطہ بھی نہیں کرایاجارہا ہے۔ یہ چوتھی عید ہو گی جبکہ عافیہ کی والدہ، بچے اور اہلخانہ عافیہ سے فون پر گفتگو کے منتظر رہیں گے۔ ہم نے پہلے بھی درخواست کی تھی اور اب بھی کر رہے ہیں کہ عافیہ کیلئے وزارت خارجہ، امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے یا کسی بھی سرکاری سطح پرموجودہ یا سابقہ حکومتوں کی جانب سے اب تک جو بھی کاروائی عمل میں لائی گئی ہے اور اس پر امریکی ردعمل کا ریکارڈ ہمیں اور عافیہ کے وکلاءکو مہیا کیا جائے۔