لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے سوشل سکیورٹی کنٹری بیوشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے پنجاب حکومت سے 19 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس شاہد وحید نے ماسٹر ٹیکسٹائل سمیت پندرہ ملز کی درخواستوں پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ملزمالکان مزدوروں کی ماہانہ تنخواہ پر سات فیصد کے حساب سے اٹھارہ ہزار روپے تک تنخواہ لینے والے ملازمین کی تنخواہوں پر سوشل سکیورٹی کنٹری بیوشن جمع کراتی ہیں۔ حکومت پنجاب نے سوشل سکیورٹی آرڈیننس دو ہزار تیرہ میں ترامیم کی ہیں.جس کے تحت سترہ جون دو ہزار سترہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے،جس میں بائیس ہزار روپے تک تنخواہ والے ملازمین کا بھی کنٹری بیوشن جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، حکومت پنجاب نے بلاجواز کنٹری بیوشن جمع کرانے کے لئے کم از کم تنخواہ کی حد بائیس ہزار روپے مقرر کرکے کنٹری بیوشن میں اضافہ کر دیا ہے۔
ہائیکورٹ نے سوشل سکیورٹی کنٹری بیوشن میں اضافے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا
Sep 01, 2017