لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ عثمان بزدارکی زیر صدارت حکومت کے 100روزہ ایجنڈا پر عملدرآمد کا جا ئزہ لینے کیلئے کابینہ کے اجلاس میں لوگوں کی خدمت کے وعدے مکمل طورپر اور بروقت ایفا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ پی ٹی آئی کے 100روزہ ایجنڈا میں گڈگورننس، وفاق کو مضبوط بنانا، معیشت، زراعت اور پانی، سماجی خدمات اورقومی سلامتی کے امورجیسے اہم نکات شامل ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ کے سسٹم میں اصلاحات،تعلیم اورصحت میں بہتری، آبی قلت دور کرنا اورروزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے اقدامات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کابینہ کے اجلاس کے دوران تمام اقدامات کا بغورجائزہ لیا۔انہوںنے اس امر پر زور دیا کہ اس 100روزہ منصوبے سے پاکستان کے عوام کے مفادات منسلک ہیں اور اسی امر کو مدنظر رکھتے ہوئے کابینہ کے ہر وزیرکو اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن ادا کرتے ہوئے ذاتی طورپر اس ایجنڈا پر عملد رآمد یقینی بنانے کیلئے کام کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ وہ اور ان کی ٹیم وزیراعظم کے ویژن کے تحت پنجاب میں تبدیلی کیلئے ڈلیور کرے گی اور پنجاب کو تبدیل کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ اس سلسلے میں ذاتی طورپر پلان پر عملدرآمدکی پیش رفت کا جائزہ لیںگے اورمانیٹر کریںگے۔انہوںنے توقع کو اظہار کیا کہ کابینہ غیر روایتی اورغیر معمولی رفتار کے ساتھ کام کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ہمیں یہ امر بھی ملحوظ خاطر رکھنا ہے، 100روزہ پلان کی مدت کے10فیصد ایام پہلے ہی گز رچکے ہیں اور گھڑی کی سوئی تیزی سے بھاگ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پرانے فرسودہ طریقے کارجوماضی میں ناکام ثابت ہوچکے ہیں کو اپنانے کی بجائے قابل عمل طریقے سے چیلنجز سے نمٹنا ہے اورانتہائی تیزرفتاری کے ساتھ 100روزہ ایجنڈا پرعملدرآمد کرنا ہے۔ کابینہ کے ارکان نے انفرادی اور اجتماعی طورپر 100روزہ ایجنڈا پر عملدر آمد کے عزم کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ شفافیت اورقابل رسائی گڈگورننس کے وعدے کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلی کے اس ایجنڈا کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے شب و روز کام کریںگے۔ کابینہ نے ایجنڈے پر مقرروقت میں عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے اورپبلک ویب سائٹ کے قیام پر اتفاق کیا جس کے ذریعے کوئی فرد 100 روزہ اقدامات پر عملدر آمدپر پیش رفت کا جائزہ لے سکے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ الیکشن میں جنوبی پنجاب کے صوبے کے قیام کے وعدے کی تکمیل کیلئے ضروری اقدامات کرنے کے لئے فوری ورکنگ گروپ قائم کیا جائیگا۔ نیا بلدیاتی نظام تشکیل دیا جائے گا جس کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ پولیس کو غیرسیاسی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیںگے،کے پی کے ماڈل سامنے رکھا جائے گا۔ عوام کو صحت کی یکساں اور جدید ترین سہولت کی فراہمی پی ٹی آئی حکومت کے منشور میں سرفہرست ہے۔ پہلے مرحلے میں 3 نکات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا جن میں ایمرجنسی میں میسر سہولتوں میں بہتری، مفت ادویات کی فراہمی اور انصاف صحت کارڈ کا اجراء شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں ہر پاکستانی کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اولین ہے جس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع ہوگا۔ ماضی میں پینے کی صاف پانی کی فراہمی کے نعرے لگائے گئے اور اربوں روپے ضائع کئے گئے لیکن پی ٹی آئی حکومت اس سلسلے میں ٹھوس منصوبہ بندی کرکے آئندہ 100 روز میں جامع روڈمیپ دے گی ، اسی طرح بے روزگار افراد کو روزگار کی فراہمی، فنی تعلیم کے فروغ، بے گھرافراد کو گھروں کی فراہمی، غربت کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے وژن کو آگے بڑھانے، ملک کی ترقی و خوشحالی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مختلف محکموں میں اصلاحات کے حوالے سے سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کے 100 روزہ پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے گا اور پنجاب اس حوالے سے ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔ گڈگورننس، میرٹ، شفافیت، کفایت شعاری اور سادگی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے گی جس سے عوام کو بخوبی تبدیلی کا احساس ہو۔ کفایت شعاری کے حوالے سے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ تمام محکمہ جات کے اندر غیر ضروری اخراجات کو کم کیا جا سکے۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیاں جاری رہیں گی جبکہ براہ راست بھرتیاں کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے- اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پرائمری تعلیم کے حوالے سے بچوں کی انرولمنٹ کے ٹارگٹ تمام اضلاع کو دیئے جائیں گے تاکہ ہر غریب آدمی کا بچہ سرکاری وسائل سے تعلیم حاصل کر سکے۔ کاٹیج انڈسٹری کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قرضے دے کر اپنے پائوں پر کھڑا کیا جاسکے۔فنی تعلیم کے حوالے سے ٹیوٹا کے کردار کو مزید بڑھانے اور سکلڈ لیبر پیدا کرنے کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی اور عام آدمی کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی کو بھی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا کہ ماضی کی طرح دعوئوں کی بجائے عوامی فلاح و بہبود کے ایجنڈا پر صدق دل اور تندہی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام محکمے اپنی اپنی سفارشات مرتب کریں گے جبکہ پنجاب کی جانب سے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کوآرڈینیٹر ہوں گے اور تمام محکموں کے مابین رابطے اور ان کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد انہیں آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کریں گے۔ اجلاس میں محرم الحرام کے حوالے سے کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور ہر ضلع میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے وزراء کی ڈیوٹیاں لگائی جائیںگی۔ عثمان بزدار نے کہاکہ ہم سب نے ایک ٹیم کے طو رپر کام کرنا ہے اور وزیراعظم عمران خان کے ایجنڈا کی تکمیل کرنی ہے-میں ہمہ وقت آپ لوگوں کے لئے موجود ہوں-مجھے یقین ہے کہ آپ میرے دست وبازئو بنیں گے اور ہم پنجاب کو تبدیل کر کے دکھائیںگے-شفافیت، گڈگورننس اور میرٹ ہماری ترجیحات ہیں- ہم سب نے محنت کے ساتھ کام کرناہے اور اہداف کو حاصل کرنا ہے، میں ہمیشہ آپ کے پیچھے کھڑا رہوں گا- اجلاس میں پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے، محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات، محکمہ خزانہ اور لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے افعال کار کے بارے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئراور محکمہ سکول ایجوکیشن کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ عثمان بزدارسے تحریک انصاف کے نامزدصدارتی امیدوار عارف علوی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صدارتی الیکشن اورسیاسی امورپر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعلی سردار عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی تبدیلی کا ایجنڈا نئے پاکستان کی بنیاد ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنرل ہسپتال لاہور کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کو مہیا کی جانے والی طبی سہولتوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر بعض مریضوںنے علاج معالجے کی مناسب سہولتیںنہ ملنے کی شکایات کیں اور وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ہمارا یہاں بروقت چیک اپ نہیں کیا گیا اور عملہ بھی ہماری بات نہیں سنتا تاہم بعض مریضوں نے کہا کہ ان کا علاج درست طریقے سے ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مریضوں کی شکایات پر کہا کہ میں آپ کی شکایات کے ازالے کیلئے ہی یہاں آیا ہوں اورمیرا مقصد مریضوں کو معیاری علاج معالجہ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مریضوں کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کی شکایات پر ایکشن لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے صفائی کے ناقص انتظامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں صفائی ستھرائی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیرصدارت پنجاب کابینہ کاپہلا اجلاس تقریباً ساڑھے تین گھنٹے جاری رہا۔ پہلا اجلاس سادگی اور کفایت شعاری کا آئینہ دار تھا۔ شرکاء کو صرف چائے اور بسکٹ پیش کئے گئے۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور نماز جمعہ کیلئے 30 منٹ کا وقفہ کیا گیا- وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزراء نے وزیر اعلیٰ آفس کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ اجلاس کے دوران سینئر وزیر عبدالعلیم خان اور دیگر وزراء نے وزارت اعلیٰ کے منصب سنبھالنے پر سردار عثمان بزدار کو مبارکباد دی اور ملکر ساتھ چلنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کابینہ اجلاس
لاہور (خبرنگار) وزیر اطلاعات پنجاب فیض الحسن چوہان نے کابینہ کے فیصلوں پر بریفنگ میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم کے دفتر میں اگلے پانچ سال کیلئے سادگی اپنائی جائے گی غیر ضروری اخراجات کو کم کیا جائے گا۔ اجلاس میں پہلا فیصلہ جنوبی پنجاب کو نیا صوبہ بنانے کا ہوا جس کیلئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ ہم خیبر پی کے کا بلدیاتی نظام پنجاب میں لائیں گے کیونکہ ہم نچلی سطح تک اختیارات دینا چاہتے ہیں، پنجاب پولیس کو بھی غیر سیاسی کیا جائے گا جس کیلئے 30نومبر تک قانون سازی کر لی جائے گی۔ صحت خدمت کارڈ پر کسی بھی شہری کو ساڑھے 5لاکھ روپے تک علاج معالجہ کروانے کی سہولت میسر ہو گی۔ ہنرمندوں، تعلیم یافتہ افراد کومیرٹ پر پبلک سروس کمشن کے ذریعے بھرتی کیا جائے گا۔ محرم الحرام میں مذہبی ہم آہنگی پیدا کی جائے گی تاکہ دہشت گردی تنظیمیں امن و امان خراب نہ کر سکیں، فنکاروں، موسیقاروںکیلئے آرٹ اکیڈمی بنائی جائے گی۔ پاکپتن میں پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس چیف جسٹس نے لے لیا ہے وہی اس مسئلے کو دیکھیں گے، محکمہ تعلقات عامہ میں کرپشن اور اقربا پروری نہ ہو گی، ہم نے میٹرو بس لاہور، راولپنڈی، ملتان اور میٹرو ٹرین پروجیکٹ کے آڈٹ کیلئے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کے میڈیا بریفنگ کے دوران ڈائریکٹر جنرل محکمہ تعلقات عامہ امجد بھٹی بھی موجو د تھے۔نئی پالیسی اور قانون سازی تک صوبے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم پبلک سروس کمیشن سے بھرتیاں جاری رہیں گی۔ پنجاب میں کے پی کی طرز پر رائٹ ٹو انفارمیشن بل متعارف کرایا جائے گا۔ پنجاب میں کے پی کے کی طرز کا ہی نیا بلدیاتی نظام بھی لائیں گے جن میں مقامی نمائندے مکمل طور پر با اختیار ہوں گے۔ تمام صوبائی وزارتیں ایک ماہ میں قانون سازی اور پالیسی سازی کا عمل مکمل کرنے کی پابند بنا دی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی کے تبدیلی کے ایجنڈے کی ترجیحات کوپہلے100روز میں پایہ تکمیل تک پہنچا کرعوامی خدمت کی نئی تاریخ مرتب کی جائے گی ۔
وزیر اطلاعات