مکرمی:وزارت خزانہ کا پرانے پنشنروں کو 2001 سے اندھیرے میں رکھ کر پنشنوں میں نقصان پہنچانا دھوکہ دینے کے برابر ہے ۔فنانس ڈوثزن نے 4 ستمبر 2001 کے ذریعہ ملازمین کے تنخواہ کے سکیلوں میں 99 فیصد کیا تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافون کے پیش نظر جب فنانس ڈوثزن نے محسوس کیا کہ پرانے جاری ساری رولز، فارمولوں اور طے شدہ طریقہ کار کے مطابق آئندہ پنشنرون کی سابق مراعات کو برقرار رکھنا ناممکن ہے تو حاضر سروس ملازمین کے لئے پنشن کی بعض مراعات کو ختم کر کے بعض میں کٹوتی کر دی چونکہ یہ بندشیں اور کٹوتیاں پنشن رول، پنشن فارمولوں، پنشن پر اضافہ لگانے کے سابق طے شدہ طریق کار اور سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے چپٹر2 کے آرٹیکل کے مطابق نہیں۔متاثرین، اکاونٹس آفیسر کی پنشن برانچز سے جب رابطہ کرتے تو انہیں جواب دیا جاتا کہ 4 ستمبر 2001 والی چھٹی میں یہ مراعات ختم کر دی گئی ہیں۔2001 سے پہلے ریٹائرڈ ہونے والے پنشن مراعات میں یہ بھی شامل تھا کہ ان کی پنشنوں میں اضافے ان کی گراس پنشنوں پر لگیں گے لیکن 2001 سے ان کی پنشنوں پر اضافے net اور بعد ازاں deffective net پر لگنے شروع ہو گئے۔ کچھ پنشنرون نے ہمت کرنے 2011 کو فیڈرل سروس ٹرابیورنل میں اپیلیں کیں لیکن وہ خود اور ان کے وکلا رولز اور طریق کار وغیرہ سے لا علم ہونے کہ وجہ سے اپنے مقدمات صیحی انداز میں نہ لڑ سکے اور عدالتون سے کل وقتی ریلیف لینے میں نا کام رہے۔اکتوبر 2016 میں فنانس ڈوثزن اپیل کے حوالے سے اپنے تحریری موقف کے ساتھ اپنی نیک نامی کے لئے فیڈرل سروس ٹرائی بیونل اسلام آباد کے سامنے لایا۔2001 سے پہلے ریٹائرڈ ہونے والے پنشنروں کے ساتھ زیادتی ہمارے نوٹس میں لائی گئی ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام دوسری مراعات جو 1994 کے سکیلز کے تحت دستیاب ہیں ان کے لئے جنہوں نے 1994 opt کئے ہیں ضرور جاری رہیں گی۔ یوں ہر اضافہ کے بعد ان پنشنروں کی پنشنوں میں نقصان بڑھتے ہی چلے گئے۔ اگر ان میں سے کوئی 75 سال کا نہیں ہوا تو اس کا نقصان مزید بڑھے گا جس کی عمر 75 سال ہو گئی ہے اور ان کی پنشنrestore ہو گئی ہیں تو 2001 سے ان کے بقایا جات اس تاریخ تک بنتے ہیں کیونکہ رول تحت ان کے اضافہ گراس پنشن پر لگنے تھے چیف جسٹس ہمیں بھر پور انصاف فراہم فرمائیں۔(محمد فاروق ڈپٹی ڈائریکٹر (ریٹائرد) موضع سوہان تحصیل و ضلع اسلام آباد)