جاپان دو منصوبوں کے لیے امداد دے گا‘ معاہدہ پر دستخط ہوگئے

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) جاپان پاکستان میں دو منصوبوں کے لیے 2 کروڑ 13 لاکھ 60 ہزار ڈالر گرانٹ فراہم کرے گا۔ اس میں سے ایک منصوبے کے تحت ملتان میں محکمہ موسمیات کا ریڈار لگایا جائے گا جبکہ دوسرے منصوبے کے تحت سرکاری افسروں کی تربیت وتعلیم کے لیے سکالر شپ دی جائیں گی۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ کی دستاویز پر دستخط کئے گئے۔ جاپان کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے وزیر خزانہ بھی دستخط کرنے کی تقریب میں موجود تھے۔ اس سے قبل جاپانی وزیر خارجہ نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات بھی کی۔ جاپانی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ ’’نیا پاکستان‘‘ کے ساتھ ’’نیا جاپان پاکستان‘‘ ہونا چاہیے اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ہونا چاہیے۔ ملتان میں موسمیاتی ریڈار لگنے سے موسموں کی درست پیشن گوئی کرنے میں آسانی ہوگی۔ دریں اثناء جاپان سفارت خانہ کے تحت بریفنگ میں بتایا گیا کہ ’’جائیکا‘‘ دونوں منصوبوں کے لیے امداد دی گی۔ ’’ہومن ریسورس ڈویلپمنٹ سکالر شپ‘‘ نوجوان افسروں کو اعلی تعلیم وتربیت کے لیے جاپان بھیجا جائے گا۔ اس سال 20 افسر جائیں گے بریفنگ میں ڑن جی محکمہ موسیمات ڈاکٹر غلام رسول نے بتایا کہ ملک میں اس سے قبل جاپانی امداد سے بھی مختلف شہروں میں ریڈار لگائے گئے تھے جن کی وجہ سے پیشن گوئی درست کرنا ممکن ہو گیا تھا۔ جاپان سے دوبارہ کہا گیا کہ نئے ریڈار فراہم کئے جائیں اس درخواست کے تحت اسلام آباد میں نیا ریڈار لگ گیا ہے ۔ کراچی‘ ڈیرہ اسماعیل خان کے ریڈار بھی تبدیل ہوں گے۔ ملک کے وسطی حصہ میں ریڈار موجود ہی نہیں تھا۔ اب ملتان میں تنصیب کی جارہی ہے۔ جس کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ملتان میں موسمیاتی ریڈار لگنے سے پورا ملک موسمیاتی ریڈار کے تحت کی جائے گی۔ یہ 400 کلومیٹر کو کور کرے گا۔ 2 سو کلومیٹر بھارت کے اندر بھی موسمیاتی حالات کو دیکھ سکیں گے۔ بھارت معمول کے حالات میں تو ڈیٹا دیتا ہے تاہم جب بھی سیلاب کا موسم آتا ہے تو بھارت سے ڈیٹا آنا بند ہو جاتا ہے۔ نئے ریڈار کے مانیٹرز ائیر پورٹس پر بھی دئیے جائیں گے۔ جس سے شہری ہوا بازی میں مدد ملے گی۔ ملتان کا منصوبہ 2020-21 میں مکمل ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...