اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)) مرکزی علماء کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ نے اتحاد و یکجہتی کے ساتھ بھر پور احتجاج کرکے گستاخ گیرٹ ولڈرز کو اعلان واپس لینے پر مجبور کیا ، گستاخانہ خاکوں کے مقابلے مختلف مذاہب کے درمیان تصادم کی کوشش تھی،اقوام عالم کا امن قائم رکھنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔جمعہ کو مرکزی علماء کونسل کی اپیل پرجمعہ کے اجتماعات میں ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کی منسوخی کے اعلان پر اظہار تشکر (منایا گیا، ان اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے علمائ،خطباء ،آئمہ نے کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کی منسوخی کا اعلان امت مسلمہ اور حکومت پاکستان کے بھرپور احتجاج کا نتیجہ ہے، دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کے دلوں سے محبت رسولؐ کو ختم نہیں کرسکتی ۔ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کروانے والے انتہاپسند ہیں۔ مسلمان نبی کریم ؐ کی عزت و ناموس کیلئے سب کچھ قربان کرسکتا ہے۔ محسن انسانیتؐ کی عزت وناموس پر حملہ آور عناصر نے مسلمانوں کے جذبہ عشق رسالت ؐ کوللکارا ہے حکومت پاکستان ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے عملی اقدامات کرے، اسلام اور آئین پاکستان کے غدار قادیانیوں کی سرگرمیاں مخفی نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں قادیانیوں کی اسلام اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لیں اور قادیانیوں کو آئین پاکستان کا پابند بنایا جائے،مرکزی علماء کونسل کی اپیل پریکم تا 10ستمبر تک ’’عشرہ تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان ‘‘ کے طور پر منایا جائے گا ۔ مرکزی علماء کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ نے اتحاد و یکجہتی کے ساتھ بھر پور احتجاج کرکے گستاخ گیرٹ ولڈرز کو اعلان واپس لینے پر مجبور کیا ہے، گستاخانہ خاکوں کے مقابلے مختلف مذاہب کے درمیان تصادم کی کوشش تھی،اقوام عالم کا امن قائم رکھنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں مسلم ممالک کو متحد ہوکر اس بات پر زور دینا چاہئے کہ اقوام متحدہ کے تحت ایسی قانون سازی کی جائے جس کے تحت کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے کو مجرم اور اس کے عمل کو دہشت گردی قراردیا جائے۔