ویانا(نیٹ نیوز + اے پی پی)عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے نے ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں اور یورینیم افزودگی میں حدود سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی توانائی ایجنسی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کی شرائط کو پامال کر رہا ہے۔آئی اے ای اے نے ایران پر سنہ 2015ء میں طے پائے معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد کو یقینی بنانے اور یورینیم کی افزودگی کو مجاز حد سے آگے نہ لے جانے پر زور دیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا معاہدے کے تحت ایران کو 202 کلو گرام یورینیم افزدوگی کی اجازت دی گئی مگر تہران نے 241 کلو گرام یورینیم افزودہ کر لیا ہے جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے ایران کی معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک رپورٹ رکن ممالک میں تقسیم کی،اس رپورٹ کی تفصیلات نیوز ایجنسی کو بھی موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا کہ ایران نے دو ماہ کے اندر یورینیم افزودگی کی شرح 241 اعشاریہ چھ کلو گرام کردی ہے۔یورینیم افزدوگی کا یہ تناسب 4 اعشاریہ 5 فی صد ہے۔ یہ مقدار ایران کو دی گئی یورینیم افزودگی کی 20 فی صد مقدار کے قریب ہے جب کہ ایرا کو جوہری اسلحہ کی تیاری کے لیے 90 فی صد یورینیم کو افزودہ کرنا پڑے گا۔دوسری جانب برطانیہ فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہلسنکی میں اپنے اجلاس میں ایران کے ساتھ ہوئے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ہلسنکی میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اور دفاع کے اجلاس کے موقع پر یورپی ٹرائیکا کا یہ اجلاس ہوا۔ یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ یورپی یونین ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے ہر طرح کی کوشش اور اقدام کی حمایت کرتی ہے ۔ فیڈریکا موگرینی نے ہلسنکی میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برسلز ایٹمی معاہدے کی حفاظت کی اپنی کوشش جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ اس سلسلے میں ہر طرح اقدام اور پیشرفت کی حمایت کرتا ہے ۔