اسلام آباد (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمیں کسان دوست پالیسیاں بنانا ہوں گی،معاشی پالیسیوں میں عام آدمی کے مسائل کے حل کو ترجیح دی جائے۔مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا ہے،کمزور معیشت موجودہ حکومت کو ورثے میں ملی،حکومت اس کی بہتری کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے مشیر خزانہ نے ہفتے کو سپیکر ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی، مشیر خزانہ نے سپیکر کو موجودہ معاشی و اقتصادی صورتحال کو مستحکم بنا نے کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا، اس دوران ملک کی مجموعی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔اسد قیصر نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،کاشت کاری میں مشکلات کی وجہ سے معاشی ترقی بھی سست روی کا شکار ہے،زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت کی حالت بہتر کر سکتا ہے،کپاس جیسی اہم فصلوں کی بہتری کے لئے تاریخی فیصلے کرنے ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے کسانوں کو سہولیات دینی ہوں گی،صنعتوں کے فروغ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی حوصلہ افزائی اور ٹیکس ریفارمز پر توجہ مرکوز کی جائے۔ اس موقع پر مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے،صنعتکاروں کے مسائل بھی حل کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا ہے،کمزور معیشت موجودہ حکومت کو ورثے میں ملی،حکومت اس کی بہتری کے لئے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بحالی ہے،پا کستان کے معاشی بحران کا مستقل حل چاہتے ہیں،وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت اس پر جلد قابو پا لے گی۔