دہشت گردی، 3 نوجوان شہید:10 محرم کے جلوسون پر شیلنگ، متعدد زخمی، عالمی برادری بھارت کو کٹہرے میں لائے: پاکستان

Sep 01, 2020

سری نگر‘ اسلام آباد (کے پی آئی + این این آئی) بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں یوم عاشور پر نکلنے والے جلوسوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ، آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلیٹ گنز کے  استعمال درجنوں کشمیری زخمی ہو گئے۔ جبکہ جلوس میں شرکت کرنے والے دو سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں یوم عاشور پر جلوس نکالنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ بھارتی پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سرینگر سیول لائنز اور پائین شہر بالخصوص جڈی بل میں عزاداروں اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔ ادھر پاکستان نے کشمیریوں پر بھارتی فورسز کی جانب سے 10 محرم کے جلوس کے شرکا پر شیلنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ 'اطلاعات ہیں کہ غیرقانونی اور بلاامتیاز پیلٹ  فائر کرنے سے درجنوں کشمیری شدید زخمی ہوئے، جنہیں آنکھوں میں زخم آئے ہیں جس کے نتیجے میں  وہ نابینا ہو سکتے ہیں'۔ اس خونی مہم میں کشمیر کے نوجوانوں کو منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے عالمی برادری کو مخاطب کرکے کہا کہ 'عالمی برادری کو کشمیر میں  انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی رکوائے اور بھارت کو غیرقانونی اقدامات پر کٹہرے میں لانا چاہیے'۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ'بھارت کو عالمی قوانین پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے۔ جموں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے حزب المجاہدین کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار ڈی ایس پی دویندر سنگھ کیخلاف جموں کی خصوصی عدالت میں چالان پیش کر دیا ہے۔ چالان میں پاکستانی جاسوس قرار دیا گیا ہے۔ بھارت کی بارڈر سیکورٹی فورس بی ایس ایف نے پاکستان بھارت سرحد سے 170 میٹر کے فاصلے پر ایک سرنگ کا پتہ لگاتے ہوئے دراندازی اور اسلحہ کی سمگلنگ کی ممکنہ کوشش ناکام بنانے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔ آئی جی بی ایس ایف فرنٹئیر جموں این ایس جموال نے ایک انٹرویو میں بتایا ہمیں سرحد کے پار سرنگ کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات ملی تھیں جس کے بعد بی ایس ایف کے جوانوں نے سانبہ ضلع میں صفر لائن پر تلاشی لی۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں سرینگر میں مزید 3 نوجوان شہید کردیے جس سے جمعہ کے روز سے شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 10ہوگئی۔ بارہمولہ میں بھارتی گاڑی پر گرنیڈ حملہ میں پولیس 5 شہری زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ہفتے کے روز رات گئے سرینگر کے علاقے پانتھہ چوک میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ قبل ازیں کئی نوجوانوں کے سفاکانہ قتل میں ملوث بھارتی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر بابورام اسی علاقے میں ایک حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں شبیر احمد ڈار، یاسمین راجہ اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیر میں قتل عام کی تازہ لہر کی مذمت کی۔ دریں اثنا یوم عاشورہ کے موقع پر روایتی جلوسوںکو روکنے کیلئے سرینگر سمیت پورے جموں و کشمیر میں سخت کرفیو اور پابندیاں نافذ رہیں۔ ایک تجزیاتی رپورٹ میں جموں و کشمیر میں محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران عزاداروں پر گولیوں اور پیلٹ چھروں کے بے تحاشااستعمال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جموںوکشمیر کے لوگوں کے لیے آج کے دور کا یزید ثابت ہو رہا ہے اور اس نے کشمیر کو کربلا میں تبدیل کر دیا ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر کے ضلع کولگام میں دانستہ طورپربھارتی پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک معمر خاتون کے جاںبحق ہونے کے خلاف احتجاج کیلئے لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے وینیگام پٹن میں بڑے پیمانے پرتلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کے غیرقانونی اقدام کیخلاف قانونی لڑائی لڑیں گے، بی جے پی مقبوضہ وادی کی مسلم اکثریت کو ہندو اقلیت سے بدلنا چاہتی ہے، حدبندی کمیشن کو نہیں مانتے۔

مزیدخبریں