واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ کی طویل ترین افغان جنگ کا خاتمہ ہو گیا۔ افغان جنگ کے خاتمہ کا فیصلہ میں نے کیا۔ افغانستان سے انخلاء خطرناک چیلنج تھا۔ افغانستان میں داعش کی کمر توڑ دی۔ داعش کے حملے میں ہلاک 13 امریکی فوجیوں کا کوئی نعم البدل نہیں۔ صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے انخلاء ممکن بنانے پر امریکی کمانڈرز‘ فوجیوں‘ سفارتکاروں کا شکریہ ادا کرتے کہا کہ 31 اگست سے پہلے امریکیوں کی زندگی کی حفاظت کیلئے انخلاء کیا۔ امریکہ کو اندازہ نہیں تھا کہ افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو جائیگا۔ کابل سے ہزاروں فوجیوں اور شہریوں کے انخلاء کا خطرناک چیلنج پورا کیا۔ طالبان نے امریکہ کا ساتھ دینے والے شہریوں کے پرامن انخلاء کا وعدہ کیا ہے۔ 100 سے 200 امریکی باشندے اب بھی افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں۔ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء غیر معمولی کامیابی ہے۔ طالبان کے الفاظ پر یقین نہیں کریں گے ان کے عمل کو دیکھیں گے۔ افغانستان سے انخلاء سول اور فوجی قیادت کا متفقہ فیصلہ تھا۔ اپریل میں امریکی انخلاء کا فیصلہ کیا اس یقین پر کہ افغان حکومت ملک سنبھال لے گی۔ افغانستان سے انخلاء کا منصوبہ پہلے سے تیار شدہ تھا۔ امید ہے طالبان اپنے وعدے پر قائم رہیں گے۔ میرے اقتدار میں آنے سے پہلے طالبان سے 2020ء کا معاہدہ طے ہو چکا تھا۔ اگر ہم 31 اگست کے بعد رکتے تو تناؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا تھا۔ جوبائیڈن نے کہا کہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن کا مقصد محفوظ انخلاء یقینی بنانا تھا۔ طالبان کے ساتھ معاہدہ تھا کہ انخلاء کی ڈیڈ لائن گزر جاتی تو انہیں ہمارے فوجیوں پر حملے کا حق ہوتا۔ امریکہ کو چین اور روس کی جانب سے بہت سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ روس اور چین چاہتے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں الجھا رہے۔ سلامتی کونسل نے بھی طالبان کو وعدے پورے کرنے کی تاکید کی ہے۔ افغانستان میں ہمارا مفاد نہیں اب وقت تھا کہ جنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
انخلاء کا معاہدہ میرے آنے سے پہلے ہو چکا تھا: جوبائیڈن
Sep 01, 2021