کشمور (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے (پی ڈی ایم) پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم والے کنفیوز ہیں، اپوزیشن میں اگر کنفیوژن ہوگی تو عوام بھی کنفیوز ہوگی۔ جب تک پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کے مشورے پر چل رہی تھی تو اسے کامیابیاں مل رہی تھیں۔ اپوزیشن سنجیدہ ہے تو پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف پھر وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لائے۔ اگر پی ڈی ایم کی نیت صاف ہے تو استعفیٰ دیں اور لانگ مارچ کریں، نیت صاف ہو تو کامیابی ملے گی، پی ڈی ایم کے لیے دعاگو ہیں۔ پی ڈی ایم ہمارا ساتھ دے اور بزدارکے خلاف تحریک عدم اعتماد لے آئے، اگر پی ڈی ایم والے نہ استعفیٰ دیں گے نہ عدم اعتماد لائیں گے تو عوام ان کو پہچان لیں گے۔ پاکستان کے عوام پہچان جائیں گے کہ پی ڈی ایم والے ان کا وقت ضائع کر رہے ہیں، پی ڈی ایم والوں نے ہمارا بھی وقت ضائع کیا تھا۔ پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کا اعلان پہلے بھی کیا تھا، مگر عین وقت پرکہا گیا کہ استعفوں کے بغیرلانگ مارچ بنتا نہیں۔ امید ہے اب پی ڈی ایم والے پہلے استعفے دیں گے پھر لانگ مارچ کے لیے نکلیں گے۔ انہوں نے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے تو امید ہے پہلے استعفے دیں گے۔ یہ تحریک انصاف کی پہلی اور آخری حکومت ہے۔ عوام نے ن لیگ کے بعد عمران خان کی کارکردگی بھی دیکھ لی۔ پاکستان کے عوام تبدیلی کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں۔ دھاندلی زدہ نظام کا بوجھ عوام مہنگائی کی صورت میں برداشت کر رہے ہیں۔ ہمارا مطلبہ ہے کہ شفاف انتخابات جلد کرائے جائیں۔ حکومت کو سیاسی سرگرمیوں سے نقصان پہنچنا چاہئے۔ پی ڈی ایم کے دوست ضمنی اور سینٹ الیکشن میں حصہ نہ لینے پر بضد تھے۔ لانگ مارچ استعفوں کے بغیر نہیں ہونا چاہئے۔ لوگ اب نوجوان قیادت چاہتے ہیں۔ حکومت آزادی صحافت پر حملے کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی سیاسی جماعت ہے الیکشن کیلئے تیار رہتی ہے۔