نواب شاہ( نامہ نگار) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی گزشتہ دنوں نواب شاہ آمد کے موقعہ پر قاضی احمد روڈ پر پیٹرول پمپ کے قریب پی پی کارکنوں اور قوم پرست تنظیم کی ریلی کے درمیان تصادم ہوگیا تھا جس میں ہاتھا پائی اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی تھی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت قوم پرست جماعت کے رہنمائوں ،نثار کیریو سمیت 79افراد کے خلاف درج کرلیا ہے جس کے خلاف قوم پرست تنظیم کے رہنمائوں اور کارکنوں نے سرفراز میمن کی قیادت میں پریس کلب پر احتجاج کیا اور کہا کہ تشدد اور مارپیٹ بھی ہمارے کارکنوں کے ساتھ کی گئی اور مقدمہ بھی ہمارے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے جو زیادتی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمارے کسی بھی کارکن کو حکومت نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو بھرپور احتجاج کی جائیگا انہوں نے مطالبہ کیا کہ فی الفور ایف آئی آرکو ختم کیا جائے۔دریں اثناء پیپلز پارٹی اور قوم پرست تنظیم کے کارکنوں کے درمیان تصادم کا معاملہ ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد ڈویژن عرفان بلوچ نے سخت نوٹس لے لیا اور ڈی ایس پی صدر رفیق شاہ،آئی بی انچارج عبدالحمید جلبانی اور ایس ایچ او تعلقہ کو معطل کردیا ہے ان پولیس افسروں کو غفلت اور سیکورٹی کے نقص انتظامات کرنے پر معطل کیا گیا ہے۔
پی پی اور قوم پرست کارکنوں کے درمیان تصادم کا مقدمہ 79افراد کے خلاف درج
Sep 01, 2021