سیلاب سے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ،کیپٹن عبدالرشید ابڑو



کراچی(کامر س رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور معروف بزنس لیڈرکیپٹن عبدالرشید ابڑو نے کہا ہے کہ حالیہ بارش اور سیلاب نے سندھ کے بیشتر حصوں کے علاوہ تقریبا پورے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کو متاثر کیا ہے، اس سے انسانی جانوں کا بھی کافی ضیاع  ہوا ہے اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں میں خاندانوں کی بڑی تعداد بے گھر ہوگئی ہے،سندھ حکومت جلد سے جلدبرساتی تباہ کاریوں سے جانی و مالی نقصانات کا ازالہ کرکے کاشتکاروں کے زرعی قرضے معاف کرے ۔کیپٹن عبادلرشید ابڑو نے کہا کہ سیلاب و بارشوں سے زرعی شعبے کوشدید نقصان پہنچا ہے اور وزرات نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ زراعت میں سب سے زیادہ کھربوں روپے کا نقصان سندھ میں ہوا ہے،ملک میں کپاس،مکئی ،چاول ،گنے، دال، ٹماٹر ،پیاز سمیت دیگر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور ایک اندازے کے مطابق سندھ میں 28 لاکھ 45 ہزار ایکٹر سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، سندھ میں زرعی شعبے کو 300 ارب روپے سے بھی زائد کا نقصان ہو چکاہے،سندھ میں کپاس اور کھجور کی فصل مکمل تباہ ہو چکی، سندھ میں گنے ، مرچ، پیاز، ٹماٹر، سبزیاں ، چاول کی فصل کو جزوی نقصان ہوا ہے جبکہ اورمزید نقصان کا خدشہ ہے۔ بلوچستان کے زرعی شعبے کو 200 ارب روپے کا نقصان ہو ا ہے اورکے پی میں زرعی شعبے کو 36 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا،زرعی شعبے میں کپاس کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ غذائی اشیاء کی قلت کا بھی خدشہ ہے جس پر قابو پانے کیلئے وفاقی حکومت نے سبزیاں اور دیگر غذائی اشیاء بیرون ممالک سے درآمد کرنے کی اجازت دے دی  ہے ۔کیپٹن عبدالرشید ابڑو نے کہا کہ طبی ماہرین نے بھی سیلاب کے بعد ایک اور سانحے سے خبردار کردیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نہ صرف وبائی امراض پھوٹ سکتے ہیں۔
 بلکہ ہیضہ، اسہال، گیسٹرو، ٹائیفائیڈ، ڈینگی، ملیریا، جلدی اور نفسیاتی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے، ان بیماریوں سے اموات بھی ہوسکتی ہیں اس لئے حکومت بیمارویں سے بچائو کیلئے فوری اقدامات کرے۔انکا کہنا تھاکہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں  بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اوربچوں میں ہیضہ، اسہال، گیسٹرو، کانوں کا انفیکشن، چیسٹ انفیکشن، الرجی، ممز، ٹانسلز، نمونیا اور نزلہ زکام و کھانسی عام ہوجاتی ہے اور بچوں کیلئے او آر ایس، فلیجل، بروفین اور اینٹی بایوٹک کے ساتھ ساتھ صاف پانی اور خوراک کی اشد ضرورت ہے۔انکا کہنا تھا کہ سیلابی ریلوں سے پورے ملک میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور سندھ اور بلوچستان کا بہت زیادہ انفرسٹریکچر تباہ ہوگیا ہے،پاک فوج کے جوان متاثرین کی بھرپور مدد کررہے اور انہیں ریسکیو کررہے ہیں لیکن حکومت لوگوں کی آباد کاری کیلئے بیرون ممالک سے آنے والی امداد سے جلد سے جلد متاثرین کی آباد کاری کے اقدامات کرے۔

ای پیپر دی نیشن