لاہور (کامرس رپورٹر)پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی سی جے سی سی آئی) کے صدر وانگ زیہائی نے پاکستان کی صنعتی معیشت کو چینی ماڈل کے مطابق ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے جو اس سلسلے میں بہترین عمل ثابت ہوا ہے۔ گزشتہ روز PCJCCI تھنک ٹینک کے اجلاس میں قومی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پر گفتگو کے دوران، انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر میں مربوط کمپیوٹنگ نیٹ ورک ہب قائم کرنے چاہئیں تاکہ ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دیا جا سکے اور اس شعبے کی ترقی کیلئے نیا محرک فراہم کیا جا سکے۔ اجلاس میں پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر احسن چوہدری، نائب صدر سرفراز بٹ، سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف اور پی سی جے سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ وانگ زیہائی نے کہا کہ ڈیٹا سینٹر کمپیوٹنگ آلات مصنوعی ذہانت، بڑے ڈیٹا اور بلاک چین جیسی نئی ٹیکنالوجیز اور صنعتوں کی ترقی کیلئے کلیدی سرعت کار ہوں گے اور ڈیجیٹل تبدیلی اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں مدد کریں گے۔ منصوبے کے تحت بیجنگ،تیانجن،ہیبی علاقہ، یانگسی دریائے ڈیلٹا علاقہ، گوانگ ڈونگ، ہانگ کانگ، مکاؤ گریٹر بے ایریا، چینگڈو، چونگ چنگ سٹی کلسٹر، گوئڑو صوبہ اور چین سمیت اہم علاقوں میں چین کے قومی مرکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ اندرون منگولیا خود مختار علاقہ، انہوں نے کہا اور اس ماڈل کو پاکستان کے بڑے کاروباری شہروں بشمول لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، حیدرآباد اور گلگت بلتستان میں نقل کرنے کی تجویز دی۔پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر احسن چوہدری نے کہا کہ قومی کمپیوٹنگ نیٹ ورک ڈیٹا کے آزادانہ بہاؤ کو فروغ دے گا اور معاشی گردش کو ہموار کرے گا، جس میں حب بھی اقتصادی ترقی کے نئے محرک کے طور پر کلیدی کردار ادا کریں گے اور قومی بڑے ڈیٹا کی حکمت عملی کو سپورٹ کریں گے۔ چین نے ’’نئے بنیادی ڈھانچے‘‘ کی تعمیر کو تیز کرنے اور ڈیجیٹل معیشت کی سبز، اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے حکومت کی جاری کوششوں کے حصے کے طور پر قومی مربوط کمپیوٹنگ نیٹ ورک ہبس بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہم انتہائی بڑے اور بڑے پیمانے پر ڈیٹا سینٹرز کی ترقی کو فروغ دینے اور صنعتی انٹرنیٹ، مالیاتی سیکیورٹیز، ڈیزاسٹر وارننگ، ٹیلی میڈیسن اور ویڈیو کالز جیسے کاروبار کو سپورٹ کرنے والے اہم خطوں میں ڈیٹا سینٹر کلسٹرز بنانے کیلئے بھی اس تکنیک کو اپنا سکتے ہیں۔ سرفراز بٹ، نائب صدر PCJCCI نے کہا کہ نیا اقدام مشرقی اور مغربی خطوں میں ڈیٹا سینٹرز کے درمیان ڈھانچہ جاتی توازن حاصل کرنے، بڑی ڈیٹا ایپلی کیشنز میں جدت کو فروغ دینے، کمپیوٹنگ وسائل کے استعمال میں کارکردگی کو بہتر بنانے اور سبز، اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے میں مدد دے گا۔
پاکستان کی صنعتی معشیت کو ڈ نجٹیل میں تبدیل کرنے کی تجویز
Sep 01, 2022