جنیوا (نوائے وقت رپورٹ) مسلسل آٹھ ہفتے کی بارش کے بعد اب پاکستان کی خشکی پر ایک چھوٹا سا سمندر بن چکا ہے۔ اس تناظر میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے پاکستانی برسات اور سیلاب کو آب و ہوا (کلائمیٹ) پر مبنی ایک سانحہ قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ ماہرین نے معمول سے زیادہ مون سون نظام اور ایل نینا مظہر کو قرار دیا ہے۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’اس موسمیاتی تباہی‘ پر بین الاقوامی تعاون اور اشتراک کی ضرورت ہے۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تکالیف میں بہہ رہا ہے‘ گویا مون سون بہت طاقتور ہو گیا ہے جس کا نتیجہ بارش اور سیلاب کی صورت میں نکلا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے۔ یورپی موسمیاتی سیٹلائٹ کے نیٹ ورک ’کوپرنیکس‘ کی ویب سائیٹ پر کہا گیا ہے کہ 26 اگست کو پاکستان میں مون سون کی معمول سے 10 گنا زائد شدت ریکارڈ کی جا چکی تھی۔ دوسری جانب وزیر کلائمیٹ چینج شیری رحمان نے کہا ہے کہ پنڈ دادنخان میں ایک روز میں 1700 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ انہوں نے حالیہ سیلاب کو بار بار انسانی المیہ اور بحران قرار دیا ہے۔