اس وقت پاکستان کو زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے، نوشین وسیم

امیر محمد خان
نوشین وسیم جو نوشین کلچرل اینڈ آرٹ سینٹر کی روح روان اور جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کی مشیربھی ہیں ،جدہ میں کامیاب تقریبات کے حوالے سے ایک جانا پہچانا نام ہے، پاکستان کی پیدائش کے حوالے سے وہ بہت دلچسپی سے پاکستانیوں کیلئے خوبصورت پروگراموںکا اہتمام کرتی ہیںان کے ہمراہ پاکستانی پروگراموں کی کامیاب بنانے کیلئے ایک تجربہ کار ٹیم ہوتی ہے۔ نوشین وسیم نے ایک مقامی سیمی بنک (ارسال ) کے تعاون سے پاکستان ذرمبادلہ بھیجنے کیلئے سرگرمی سے کام کیا ، مختلف لیبر کیمپس میںجاکر خصوصی نرخوں پر زیادہ سے زیادہ ذرمبادلہ بھیجنے کیلئے پاکستانیوں کو ترغیب دی ۔ ان کے ہمراہ سعودی عرب میں کاروبار سے منسلک چوہدری شفقت نے اس موضوع پر بھر پور کام کیا اور اپنے ادارے کے ملازمین کی بڑی تعداد کو پاکستان ذرمبادلہ بھیجنے کیلئے لیکچرز کا اہتمام کیا نوشین وسیم نے بتایا کہ اسوقت پاکستان کو ذرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے سعودی عرب وہ واحد ملک کے جہان سے پاکستانی ذرمبادلہ کی خطیر رقم پاکستان بھیجتے ہیں نوشین وسیم نے ان پاکستانیوں کی ترغیب دی جو اپنی رقومات دیگر چینلز سے بھیجتے تھے ۔ اس ماہ اگست جو ہماری آزادی کا مہینہ ہے نوشین وسیم نے اپنے آرٹ کلچرل سینٹر کی جانب سے ایک خوبصورت شام کا اہتمام کیا جسے پاک سعودی نائٹ کا نام دیا گیا پاکستان سے نوجوان گلوکار مسٹر ریپر ، شہباز خان ، سعودی نامور گلوکار محمد الزلال کے علاوہ ریاض سے مہمان شاندار گلوکار سلیم رفیق نے سیکڑوں سامعین کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ، جدہ کے خوبصورت قباء لاونج کی انتظامیہ اس تقریب کیلئے اپنے غیر ملکی اسٹاف کو پاکستانی لباس زیب تن کرارکھا تھا وہ سب غیر پاکستانی تھے مگر خوبصورت دلہن،رنگارنگ کپڑے ، قمیض شلوار پہن رکھا تھا اور تقریب میںگلوکاروں کے ساتھ پاکستانی موسیقی پر مرد اسٹاف رقص بھی کرتا رہے پاک سعودی نائٹ کی خصوصی اجازت سعودی عرب کی جنرل انٹرٹینمنٹ نے دی تھی یہاں موجود پاکستانی میڈیا نے پروگرام کی بھر پور کوریج کی اور پروگرام سے لطف اٹھایا ۔ پاک سعودی کلچرل نایٹ میں سینکڑوں پاکستانیوں اور سعودی خا ندانوں نے شرکت کی رات دو بجے تک پرجوشی سے دل دل پاکستان اور دیگر سعودی اور پاکستانی گیتوں۔ پر داد دیتے رہے جدہ کے قباء لاؤنج میں تمام سامعین کی تواضع پاکستان کھانوں سے کی گئی ۔ ۔پروگرام کی منتظم جنرل ا نٹر ٹیمنٹ اتھارٹی کے مشیر نوشین وسیم نے ہوٹل کی انتظامیہ کا شاندار انتظام کرنے پر شکریہ ادا کیا۔قباء لاؤنج کی جانب سے فنکاروں کو یادگار شیلڈ دی گئیں۔ پاکستانی بلڈرز کی PIPEX کے زیر اہتمام اپنے پراجیکٹس کی نمائش آج ہوگی جدہ میں یکم ستمبر اور دو ستمبر کو پاکستانی بلڈرز کی ایک بڑی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں پاکستان سے پندرہ بڑے کنسٹرکشن کے ادارے جو دو سو سے زائد عمارتی پراجیکٹ بنارہے ہیں۔ یہ بات گلوبو ایشیائglobo aisa  exhibition میں پایپکس PIPEX کے چیئرمین عمران خٹک نے جدہ میں اخباری نمایندوں سے بات کرتے ہوئے بتائی انہوں نے کہا کہ فائیو اسٹار ہوٹل میں منعقدہ نمائش میں شرکت کیلئے پاکستان کے بڑے بلڈرز جدہ آرہے ہیں جو جدہ میں سرمایہ کاروں سے ملاقات کرینگے اور انہیں رعائتی نرخوں پر اپنے پراجیکٹ میں شامل ہونے کی دعوت دینگے۔ عمران خٹک نے بتایا کہ ان پراجیکٹس کے مالکان جو لاہور، اسلام آباد، کراچی، گوادر، ملتان، اٹک،میں ہیں اس شاندار نمائش میں شرکت کیلئے آرہے ہیں pipex کی اس نمائش میں بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں کی شرکت متوقع ہے، نمائش ک افتتاح یکم ستمبر بروز جمعہ صبح دس بجے ہوگا۔ دوروزہ نمائش میں ہندوستان، پاکستان کا کرکٹ میچ بھی بڑی اسکرین پر دکھانے کا اہتمام کیا گیا نیز بچوں کیلئے تفریح اور تحائف کا اہتمام کیاگیا ہے۔۵ اگست کے حوالے سے او آئی سی سیکریٹریٹ میںتصاویر کی نمائش 5اگست یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے جدہ میں OIC کے سیکرٹریٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارتی ظلم و ستم کی تصاویر نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ تصاویری نمائش کے مہمان خصوصی OICکے اسسٹینٹ سیکریٹری جنرل سفیر سمیر بکر تھے، نمائش میں او آئی سی ممالک کے بڑی تعداد میں سفرائ، سفارت کار، پاکستان کشمیر کمیٹی کے اراکین، پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید، اور آو آئی سی میں پاکستان کے مسقبل مندوب سفیر فواد دشیر موجود تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسسسٹینٹ سیکریٹری جنرل سفیر بکر، قونصل جنرل خالد مجید، پاکستان کے مسقبل مندوب سفیر فواد شیر اور کشمیر کمیٹی کے چئیرمین مسعود احمد پوری نے اپنے خطاب میں او آئی سی مندوبین کی توجہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر انسانی طر ز عمل، گرفتاریوں، کشمیری قیادت کی قید کی صوبتوں، اور کشمیرمیں غیر کشمیروں کی آباد کاری جعلی ڈومیسائل کے اجراء کی طرف دلائی، مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے تمام عالمی اداروں کی مقبوضہ کشمیر پر قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے اور اپنی ہٹ دھرمانہ پالیس کی طرف گامزن ہے جس سے خطے میں امن کے خطرات بڑھ رہے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ بھارت کو یہ مسئلہ حل کرنے کیلئے بات چیت کی دعوت دی ہے مگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ مقررین نے ایک مرتبہ پھر متنبہ کیا کہ وہ کشمیر میں کئے جانے والے مظالم، گرفتاریں فوری بند کرے، گرفتار رہنماؤں کو رہا کرے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق فوری حل کرے تاکہ یہ خطہ امن کا گہوارہ بنے، اجلاس نے رکن ممالک، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے پرزور اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کو بازرکھنے پر اپنا کردار اداکرے۔ تقریب کے آخر میں مندوبین نے اسسٹینٹ سیکریٹری جنرل سمیر بکر کے ہمراہ تصایری نمائش کا دورہ کیا جس میں خواتین، بچوں پر بھارتی ظلم و ستم کی ترجمانی تھی۔ پاکستان کے سفیر احمد فاروق کی شہزادہ سعود بن مشعل آل سعود سے ملاقات  سفیرپاکستان احمد فاروق نے ریاض میں سعودی کرکٹ فیڈریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشعل آل سعود سے ملاقات کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کرکٹ میں تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔قبل ازیں شہزادہ سعود بن مشعل نے ریاض میں اپنے قصر میں سفیر پاکستان کا خیر مقدم کیا۔اس موقع پر شہزادہ سعود مشال چئیرمین سعودی کرکٹ فیڈریشن ، سنائف عطوی ،محمد عامر خان ممبر بورڈ ، اور طارق شقا ء محسن، سیف اللہ بھی موجود تھے یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستانی سفیر احمد فاروق نے جدہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا تھا کہ’سعودی کرکٹ فیڈریشن کے سربراہ سے ملاقات طے ہے۔ کوشش ہے کہ سعودی کرکٹ فیڈریشن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان کوئی معاہدہ ہو سکے‘۔ ’سعودی حکومت مختلف کھیلوں میں کرکٹ شامل کو مملکت میں فروغ دینے کی خواہشمند ہے‘۔سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ’مملکت میں کرکٹ کا انفراسٹریکچر نہیں ہے۔ کوشش ہے سعودی عرب کو یہ تعاون پیش کریں کہ ہم آپ کی مدد کرنے کو تیار ہیں، سعودی عرب میں پاکستانیوںکی کرکٹ کے حوالے سے بہت دلچسپی ہے اور باقاعدہ ٹیمیںہیں ہر شہر میں جو اپنے ٹورنامنٹ منعقد کرتی ہیں۔ سفیر پاکستان کے مطابق کرکٹ کوچنگ کے علاوہ کرکٹ کے نظام اور انفراسٹریکچر بنانے کے لیے تعاون کے لیے تیار ہیں۔ امید ہے اس معاملے میں کامیابی ملے گی‘۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...