اسلا م آباد (خصوصی نامہ نگار)نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امن مشن کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔اقوام متحدہ کے امن مشن کے 2 روزہ وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشیدگی کا شکارعلاقوں میں قیام امن کے لئے اقوام متحدہ سے ملکر اہم کردار ادا کیا ہے، امن مشن کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے تقریب میں شریک مندوبین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے مشنز دنیا میں قیام امن کے لئے کوشاں ہیں، امن مشن کا حصہ بننے والے اہلکاروں کی طبی امداد کے لیے بھی اقدامات ہونے چاہئیں، رسمی قیام امن کے بجائے جدید خطوط پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن مشن کی کامیابی کا انحصار کثیر جہتی اور مربوط عوامل پر مشتمل ہے۔پاکستان نے 30 اور31 اگست کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے آئندہ اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی میزبانی کی جس کا موضوع ’’اقوام متحدہ کے امن دستوں کی حفاظت اور سلامتی‘‘ ہے۔ جاپان اس اجلاس کا شریک میزبان ہے جو پاکستان کے سب سے بڑے تربیتی ادارے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی (سی آئی پی ایس) میں منعقد ہوا۔اجلاس میں 156 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی برائے پیس کیپنگ آپریشنز میں نمائندگی کرنے والے رکن ممالک کے علاوہ مقامی اور بین الاقوامی ماہرین نے شرکت کی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ کے سینئر حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے جمہوریہ چیک کے سفیر ٹامس سمٹنکا نے ملاقات کی۔تر جما ن دفتر خارجہ کے مطابق ملا قات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کے درمیان تجارت،سرمایہ کاری، تعلیمی تعاون اور لیبر موبیلٹی سمیت تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ ملاقات کے دوران علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔