لاہور(خبرنگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے صوبے کی یونین کونسلوں میں سینٹری ورکرز کی بیس ہزار تنخواہ مقرر کرنے کیخلاف درخواست پر حکومت پنجاب سے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بلاشبہ آپ کا کیس مفاد عامہ کا ہے،نگران حکومت تو صرف روز مرہ کے امور چلا رہی ہے، نگران حکومت مستقل نوعیت کے معاملات پر فیصلے نہیں کرسکتی ہے۔پالیسی معاملہ ہے منتخب نمائندہ حکومت ہی اس معاملے پر فیصلہ کرسکتی ہے۔بیرسٹر ارحم طارق بٹ نے موقف اپنایا کہ سات ہزار چار سو چار سینیٹری ورکرز بھرتی کرنا ہے، ان سینٹری ورکرز کو بیس ہزار روپے ماہانہ پر بھرتی کیا جائیگا۔ نگران حکومت نے بجٹ میں کم از کم تنخواہ 32 ہزار تنخواہ مقرر کرنے کا اعلان کیا۔استدعا ہے کہ عدالت سینیٹری ورکرز کو کم از کم 32 ہزار ماہانہ پر بھرتی کرنے کا حکم دے۔