بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تحقیقاتی مشن بھیجیں گے: اقوام متحدہ

Sep 01, 2024

ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی درخواست پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے مشن بھیج دیا جائے گا۔ غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے دفترکے ترجمان روینا شامداسانی نے بیان میں کہا کہ آنے والے ہفتوں کے دوران ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بنگلہ دیش روانہ کر دی جائے گی، جو احتجاج کے دوران خلاف ورزیوں اور مبینہ تشدد کی تحقیقات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشن ان خلاف ورزیوں کی وجوہات کا کھوج لگائے گا اور فوری انصاف، احتساب اور طویل مدتی اصلاحات کے لیے تجاویز بھی دے گا۔ روینا شامداسانی کا کہنا تھا کہ ہم کمشن کو تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہیں، جس کو متاثرین اور ان کے خاندانوں سے مشاورت کرنی چاہیے۔ اقوام متحدہ نے اپنا مشن بھیجنے کا فیصلہ 22 سے 29 اگست کے دوران اپنی ایک ٹیم کے دورے کے بعد کیا ہے، جہاں انہوں نے اسٹیک ہولڈرز سمیت عبوری حکومت کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ کی سابق حکومت مین کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کی قیادت میں عوامی احتجاج کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سامنے آئی تھیں اور سیکڑوں افراد جان بحق ہوگئے تھے اور ان واقعات کو 1971ء کے بعد خون ریز واقعات قرار دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ٹرک نے بنگلہ دیش کی جانب سے جبری گم شدگیوں سے تمام شہریوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت حالیہ اقدامات اور جبری گم شدگیوں کے کیسز کی تفتیش کے لیے قومی کمشن کے قیام کی تعریف کی کیونکہ یہ بنگلہ دیش کا ایک طویل عرصے سے جاری مسئلہ تھا۔

مزیدخبریں