سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے مختلف علاقوں سمیت وادی تیراہ میں کارروائیاں کرتے ہوئے 17دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع کیچ، پنجگور اور ژوب میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں کرتے ہوئے 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ شدید فائرنگ سے 3 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔ دہشت گردوں کے خلاف یہ کامیاب کارروائیاں 26 اگست کو بلوچستان میں دہشت گردی واقعات کے پس منظر میں کی گئیں۔ سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر 20 اگست سے وادی تیراہ، خیبر میں وسیع پیمانے پر انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز کر رہی ہیں۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک مجموعی طور پر 37 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ 14 دہشت گرد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز علاقے میں امن کی بحالی تک جاری رہیں گے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک فوج صرف ملک کی سالمیت اور اس کے سرحدی دفاع کے لیے ہی ہمہ وقت چاک و چوبند اور مستعد ہی نظر نہیں آتی بلکہ وہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے کا بھی عزم باندھے ہوئے ہے جس کے تحت وہ دہشت گردوں کے خلاف مختلف آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس وقت ملک میں دہشت گردی کی ہونے والی پے درپے وارداتیں اس امر کی متقاضی ہیں کہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے والے ان عناصر کے ٹھکانے ملک کے کسی بھی حصے میں ہوں، ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میںلانا سکیورٹی اداروں کے لیے ناگزیر چکا ہے۔ یہ کارروائیاں بلاتفریق اور سیاست سے پاک ہونی چاہئیں جس سے یہ تاثر پیدا نہ ہو کہ ٓاپریشن کی آڑ میں کسی مخصوص صوبے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کارروائیوں کا دائرہ کار کچے کے ڈاکوئوں تک پھیلانے کی بھی ضرورت ہے جو نہ صرف علاقے میں خوف و ہراس کی علامت بن چکے ہیں بلکہ ملکی سلامتی کے بھی درپے ہیں۔ وہ اپنی کارروائیوں میں بھارتی اسلحہ استعمال کرتے ہیںجس سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارت ایک منظم نیٹ ورک کے ذریعے ان ڈاکوئوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ اس لیے دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان ڈاکوئوں کا صفایا بھی ناگزیر ہے۔