یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کے خلاف سٹورز ملازمین سات دن سے اسلام آباد میں دھرنا دے رہے ہیں۔ملازمین یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش، 2021، 2022، 2023 اور 2024 بجٹ میں بڑھائی گئی تنخواہوں میں اضافہ اوربقایاجات کی ادائیگی، ملازمین کی ریگولرائزیشن، گریجویٹی کا نوٹیفکیشن اور دیگر مطالبات کے حل کیلئے دھرنا دے رہے ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن حکومت سے اخراجات کی مد میں کوئی فنڈز نہیں لیتی بلکہ سارے اخراجات بشمول ملازمین کی تنخواہیں یوٹیلیٹی سٹورز خود برداشت کرتی ہیں ، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن مکمل خود کفیل ادارہ ہے، حکومت کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی پر بھی سروس چارجز نہیں لیتے بلکہ ایک قومی خدمت کے تحت سروسز فراہم کی جاتی ہیں۔یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سالانہ اربوں روپے کی ٹرن اوور پر سیلز اینڈ پرچیز پر اور ملازمین کے انکم ٹیکس کی مد میں اربوں روپوں کا ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کرتی ہے ، حکومت کی طرف سے ملازمین کے وفد کو پیر تک کا ٹائم فریم دیا گیا تھااور یوٹیلیٹی سٹورز کو بند نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ کل وفاقی حکومت اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کے درمیان فائنل مذاکرات متوقع ہے، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ا گر حکومت مطالبات منظور نہیں کرتی تو ہمارا دھرنا جاری رہے گا اور ملک بھر کے یوٹیلیٹی سٹورز بند رہیں گے۔